کشمیر میں 72 اور جھارکھنڈ میں 65 فیصد پولنگ

انتخابات کا دوسرا مرحلہ
نئی دہلی 2 ڈسمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) جموں و کشمیر میں دوسرے مرحلہ کی رائے دہی میں آج عوام کی کثیر تعداد نے حصہ لیا اور 72 فیصد رائے دہی ہوئی ہے ۔ الیکشن کمیشن کے عہدیداروں نے یہ بات بتائی اور کہا کہ ابتدائی وقتوں میں وادی کشمیر میں رائے دہی سست رفتار تھی تاہم بعد میں اس میں تیزی آتی گئی ۔ اسی طرح آج جھارکھنڈ میں بھی دوسرے مرحلہ کی رائے دہی مقرر تھی جس میں 65.46 فیصد رائے دہندوں نے اپنے حق رائے دہی سے استفادہ کیا ۔ دونوں ہی ریاستوں میں پانچ مراحل میں انتخابات ہو رہے ہیں۔ جنوبی کشمیر کے دویسر ‘ ہومیش علی باغ ‘ نور آباد اور کلگام حلقہ جات کے عوام ابتدائی وقتوں میں پولنگ بوتھس تک نہیں پہونچ پائے تھے ۔ بعد میں رائے دہی کی رفتار میں تیزی آگئی ۔ ہندوارہ ٹاؤن میں رائے دہندوں میں کافی جوش و خروش دیکھا گیا اور انہوں نے اپنے ووٹ کا استعمال کیا ۔ الیکشن کمیشن کے عہدیداروں کے بموجب ریاسی میں سب سے زیادہ 80 فیصد رائے دہندوں نے اپنے ووٹ کا استعمال کیا جبکہ پونچھ کے سرحدی علاقہ میں 78 فیصد اور کپوارہ میں 68 فیصد رائے دہندوں نے ووٹ ڈالا ۔ واضح رہے کہ علیحدگی پسند تنظیموں کی جانب سے عوام سے رائے دہی کے بائیکاٹ کی اپیل کی گئی تھی تاہم عوام نے اس کو مسترد کرتے ہوئے کثیر تعداد میں اپنے ووٹ کا استعمال کیا ہے ۔ یہاں پی ڈی پی ‘ نیشنل کانفرنس میں اصل مقابلہ ہے

اور بی جے پی بھی پوری شدت کے ساتھ قسمت آزمائی کر رہی ہے ۔ ایک اور ریاست جھارکھنڈ میں بھی آج دوسرے مرحلہ میں ووٹ ڈالے گئے ۔ جملہ 65.46 فیصد عوام نے اپنے ووٹ کا استعمال کیا ۔ ریاست کے چیف الیکٹورل آفیسر پی کے جاجوریا نے کہا کہ ریاست میں جن حلقوں میں آج رائے دہی تھی وہاں پرامن رائے دہی ہوئی اور کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا ۔ گڑھوا حلقہ اسمبلی کے ایک بوتھ پر اور چھتر پور حلقہ کے دو بوتھس پر آج دوبارہ رائے دہی اور وہ بھی پرامن رہی ہے ۔ پہلے مرحلہ میں ریاست میں 61.92 فیصد رائے دہندوں نے اپنے ووٹ کا استعمال کیا تھا ۔ کشمیر میں جہاں عوام کی کثیر تعداد نے حق رائے دہی سے استفادہ کیا وہیں چار پولنگ اسٹیشن پر ’’صفر‘‘ رائے دہی ریکارڈ کی گئی۔ جنوبی کشمیر کی نشست کیلئے تمام رائے دہندوں نے سیکوریٹی فورسس کی ہراسانی اور ترقیاتی کاموں میں امتیاز کے خلاف اجتماعی طور پر خود کو جمہوری عمل سے دور رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔