کشمیر میں موبائیل فون ٹاورس پر حملے چیف منسٹر کی خاموشی پر عمر عبداللہ کی تنقید

سرینگر ۔ 2 ۔ جون : ( سیاست ڈاٹ کام) : جموں و کشمیر کے سابق چیف منسٹر عمر عبداللہ نے حال ہی میں موبائیل سرویس پروائیڈرس پر عسکریت پسندوں کے حملہ کے بارے میں اپنے جانشین مفتی محمد سعید کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور یہ سوال کیا ہے کہ وادی کے عوام کو وہ تیقن دینے میں ناکام کیوں ہوگئے ہیں ۔ عمر عبداللہ نے اپنے ٹوئیٹر پر کہا کہ کشمیر میں سیل فون صنعت کے بارے میں عوام کو از سر نو تیقن دینے میں مفتی سعید نے خاموشی اختیار کرلی ہے اور اس خصوص میں کوئی بیان بھی نہیں دیا ۔ نیشنل کانفرنس لیڈر نے کہا کہ مفتی سعید غالباً وادی میں سیل فون سرویس کو مرتے دیکھنا چاہتے ہیں ۔ جب کہ مفتی سعید 2002-2005 میں ( ان کے سابق دور چیف منسٹری ) کہا کہ میں نے جموں و کشمیر کے عوام کو سیل فون دیا ہے لیکن 2015 میں وہ کیا کررہے ہیں ۔ اب تو آہستہ آہستہ سیل فون سرویس ختم ہوتے نظر آرہی ہے کیوں کہ حکومت کے 100 دن کا جشن موم بتی روشن کر کے نہیں سیل فون ٹاورس کو دھماکہ سے اڑا کر منایا جارہا ہے ۔ قبل ازیں چیف منسٹر مفتی سعید نے کہا کہ موبائیل ٹیلی کام تنصیبات پر حملہ کوئی خاص بات نہیں ہے اور عوام کو اس طرح کے دھماکوں کی آواز سننے کی عادت ہوگئی ہے ۔۔