کشمیر ، ہریانہ اور راجستھان میں سردی کا قہر جاری

سرینگر۔جموں قومی شاہراہ دوسرے روز بھی بند
سرینگر ۔ یکم جنوری (سیاست ڈاٹ کام) وادی کشمیر کا رابطہ آج ملک کے دیگر حصوں سے دوسرے دن بھی منقطع رہا جبکہ شدید برفباری کے بعد سرینگر ایرپورٹ سے پروازوں کا سلسلہ شدید طورپر متاثر ہونے کے علاوہ سرینگر ، جموں قومی شاہراہ بھی بند رہی ۔ محکمہ ٹرافک کے ایک ترجمان نے دریں اثناء بتایا کہ قومی شاہراہ کو شدید برفباری کے بعد گاڑیوں کے استعمال کیلئے بند کردیا گیا ہے کیونکہ وہاں گاڑیاں چلانے خطرے سے خالی نہیں ہوسکتا ۔ 294 کیلو میٹر طویل قومی شاہراہ جو کشمیر کو ملک کے دیگر حصوں سے جوڑنے والے واحد سڑک رابطہ ہے ، کو کل سے ہی برفباری کے بعد بند رکھا گیا ہے ۔ ایرپورٹ اتھاریٹی آف انڈیا کے ایک ترجمان نے بتایا کہ دوسرے روز بھی سرینگر میں کوئی فلائیٹ لینڈ نہیں کرسکی اور نہ ہی کسی طیارے نے یہاں سے پرواز کیا ہے جبکہ وادی میں عام زندگی متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکی

جس میں سب سے زیادہ برقی سربراہی بھی اثر انداز ہوئی جہاں کل سے کشمیر کے شہری تاریکی میں ڈوبے ہوئے ہیں۔ پنجاب اور ہریانہ سے ملنے والی خبروں کے مطابق یہاں دھند کی دبیر سے چادر کی وجہ سے عام زندگی متاثر ہوئی ہے جس سے سڑک ، ریل اور فضائی ٹرافک بھی متاثر ہوئی ہے ۔ امرتسر ، ہسار اور ترنول میں درجہ حرارت انتہائی کم ہوچکا ہے ۔ حد بصارت انتہائی کم ہونے کی وجہ سے کئی ٹرینوں اور فلائیٹس کو منسوخ کرنا پڑا جبکہ راجستھان کے چورو اورپلانی لاسٹرکٹس میں درجہ حرارت 1.7 ڈگری سیلسیس تک پہنچ چکا ہے اور عوام کپکپانے پر مجبور ہیں۔شہر کے کئی علاقوں میں گرم کپڑوں کی دوکانات پر عوام کا ہجوم دیکھا گیا جبکہ رات دیر گئے سڑکوں پر زندگی گزارنے والوں کو لکڑیاں اور دیگر بیکار اشیاء جلاکر ہاتھ تاپتے ہوئے دیکھا گیا۔