کشمیری پنڈتوں کو مسلمانوں کیساتھ رہنا چاہئے

سرینگر 2 مئی (سیاست ڈاٹ کام) اپوزیشن نیشنل کانفرنس نے آج کہا ہے کہ حکومت جموں و کشمیر کو ہرگز یہ اجازت نہیں دی جائے گی کہ کشمیری پنڈتوں کیلئے علیحدہ بستیاں قائم کرے لیکن یہ کوشش کی جائے گی کہ اقلیتی فرقہ وادی میں اپنے آبائی مقامات بحفاظت واپس آجائے۔ ریاستی حکومت کی نئی تقررات پالیسی کے خلاف احتجاج کے دوران میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس جنرل سکریٹری علی محمد ساگر نے کہاکہ ہم کشمیری پنڈتوں کیلئے علیحدہ بستیوں کے قیام کے خلاف ہیں لیکن ہم کشمیری پنڈتوں کی واپسی کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ نیشنل کانفرنس کی یہ دیرینہ خواہش ہے کہ کشمیری پنڈت وادی کو بخوشی واپس آئیں اور اپنے مسلم بھائیوں کے ساتھ آبائی مقامات پر سکونت اختیار کریں۔

نئی تقررات پالیسی پر مسٹر ساگر نے کہاکہ یہ ریاستی نوجوانوں کے ساتھ ناانصافی پر مبنی ہے۔ چونکہ بے روزگاری ایک سنگین مسئلہ ہے اور نئی پالیسی پر عمل پیرا ہونے سے یہ مسئلہ شدت اختیار کرجائے گا جس کے خلاف احتجاج کے ساتھ قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔ جنوبی کشمیر میں کل حریت صدرنشین سید علی شاہ گیلانی کی ریالی میں پاکستانی پرچم لہرانے کے واقعہ پر مسٹر ساگر نے کہاکہ یہ کوئی قابل تذکرہ واقعہ نہیں ہے کیونکہ سابق میں بھی اس طرح کے پرچم لہرائے گئے تھے۔ بعض عناصر پاکستان کو پسند کرتے ہیں اور آزادی کے خواہشمند ہیں، وہ اس طرح کی حرکتیں کرتے ہیں جس پر توجہ دینے کی ضرورت نہیں ہے۔ نیشنل کانفرنس کارکنوں نے پارٹی جنرل سکریٹری علی محمد ساگر اور صوبائی صدر کشمیر ناصر اسلم وانی کی قیادت نوائے صبح تا ریگل چوک کے مذکورہ ریالی نکالی گئی تھی۔