کشمیر:عیدالاضحی کی تیاریاں تیز، اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ

سری نگر، 30 اگست (سیاست ڈاٹ کام) عیدالاضحی (عید قربان) قریب آنے کے ساتھ ہی وادی کشمیر بالخصوص گرمائی دارالحکومت سری نگر کے تمام بازاروں میں گاہکوں کا رش بڑھ گیا ہے ۔ سب سے زیادہ رش مویشی منڈیوں میں دیکھا جارہا ہے جہاں لوگ قربانی کے جانوروں کی خریداری میں مصروف نظر آرہے ہیں۔ بیکری ، مٹھائی، مٹن ، چکن ، دودھ، سبزی، ریڈی میڈ گارمنٹس اور کریانہ کی دکانوں پر بھی گاہکوں کا رش بڑھنے لگا ہے ۔ یو این آئی کے ایک نامہ نگار جس نے آج صبح سری نگر کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا، نے تاریخی عید گاہ، پارمپورہ اور نمائش گاہ کے نذدیک شہریوں کی ایک بڑی تعداد کو قربانی کے جانور خریدنے میں مصروف پایا۔ انہوں نے بتایا کہ عیدگاہ اور پارمپورہ میں لگنے والی مویشی منڈیوں میں بھیڑ اور بکریوں کے علاوہ صحرائی جہاز کہلائے جانے والے اونٹوں کو بھی فروخت کے لئے رکھا گیا ہے ۔ نامہ نگار نے بتایا کہ فی اونٹ ایک سے ڈیڑھ لاکھ روپے کے درمیان فروخت کیا جارہا ہے ۔ وادی کے مختلف اضلاع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق ضلع و تحصیل سطحوں پر لگنے والی مویشی منڈیوں میں بھی لوگوں کی بڑی تعداد قربانی کے جانوروں کی خریداری میں مصروف نظر آرہے ہیں۔ اس دوران گاہکوں نے الزام لگایا کہ بازاروں میں گاہکوں کے رش کو دیکھتے ہوئے منافع خوروں کی من مانیاں عروج پر پہنچ چکی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سبزی، مٹن، چکن اور بیکری فروش گاہکوں سے اپنی مرضی کی قیمتیں وصول رہے ہیں۔گاہکوں نے الزام لگایا کہ عیدالاضحی کے پیش نظر بیکری فروشوں نے بیکری مصنوعات کی قیمتوں میں بھاری اضافہ کردیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ ایک سادہ کیک جو چار برس قبل 30 روپے میں فروخت کیا جاتا تھا، وہی اب 70 سے 80 روپے میں فروخت کیا جاتا ہے جبکہ سبزی فروشوں نے نرخ نامے بالائے طاق رکھے ہیں۔ اکثر گاہکوں نے بتایا ‘بیکری مصنوعات کے کوئی نرخ ہی مقرر نہیں کئے گئے ہیں جن کی قیمتوں میں گذشتہ چند برسوں کے دوران بے تحاشہ اضافہ کیا گیا ہے ۔ ایک معمولی کیک جو پہلے 30 روپے میں فروخت کیا جارہا تھا، اب 60 سے لیکر 70 روپے میں فروخت کیاجارہا ہے۔ جبکہ بسکٹ جو چند برس پہلے 170 سے 180 روپے فی کلو فروخت کیا جارہا تھا، اب 300 سے لیکر 400 فی کلو فروخت کیا جارہا ہے ۔ ایک سادہ ڈبل روٹی جو چند برس پہلے 10 سے لیکر 12 میں فروخت کی جارہی تھی اب30 سے لیکر 40 روپے میں فروخت کی جارہی ہے ‘۔ گاہکوں نے بتایا کہ گذشتہ دو تین ہفتوں کے دوران اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کئی گنا اضافہ کردیا گیا ہے ۔

گوشت جس کی قیمت انتظامیہ نے 400 روپے فی کلو مقرر کی ہے ، کے بجائے 420 روپے تک فی کلو فروخت کیا جارہا ہے ۔ اسی طرح بھیڑ بکریوں(قربانی کے جانوروں) کے زندہ گوشت جس کی قیمت انتظامیہ نے 185 روپے فی کلو مقرر کی ہے ، کے بجائے فی کلو 220 سے لیکر 250 تک فروخت کیا جارہا ہے ۔ پیاز فی کلو 40 سے 60 روپے کے حساب سے فروخت کیا جارہا ہے ، تاہم کشمیری پیاز فی کلو 20 سے 30 روپے فروخت کیا جارہا ہے ۔ حیرانی کی بات یہ ہے کہ کشمیری ساگ 50 سے 70 روپے فی کلو کے حساب سے فروخت کیا جارہا ہے ۔ گاہکوں کی شکایت ہے کہ بازاروں میں اشیاء کی قیمتوں کی چیکنگ میں انتظامیہ کی غفلت ہی اصل میں دکانداروں کی من مانی کی وجہ ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ دکاندار انتظامیہ کی جانب سے مقرر کردہ ریٹوں کو بالائے طارق رکھ رہے ہیں۔ سری نگر کے تمام بازاروں بشمول گونی کھن، جامع مسجد، ریگل چوک اور زینہ کدل میں گاہکوں کا بھاری رش دیکھا جارہا ہے جہاں وہ اشیاء ضروریہ کے علاوہ ملبوسات کی خریداری میں مصروف نظر آرہے ہیں۔