کسانوں کے مسائل حل کرنے میں چندرا بابو کے اقدامات کی ستائش

جگن کے مقابلہ میں چندرا بابو ہی موزو ںقائد ، جے سی دیواکر ریڈی
حیدرآباد /4 جولائی ( سیاست نیوز ) تلگودیشم قائد و رکن پارلیمنٹ اننت پور مسٹر جے سی دیواکر ریڈی نے سنسنی خیز بیان دیتے ہوئے کہا کہ وہ غیر ضروری کسی کی تعریف کرنے اور تعریف کرکے عہدے حاصل کرنے کے عادی نہیں ہیں اور اب اس طرح کسی کی تعریف و ستائش کرکے عہدے حاصل کرنے کے خواہشمند بھی نہیں ہیں ۔ جبکہ وہ اب تک ہی متعدد مرتبہ رکن اسمبلی ریاستی وزیر اور رکن پارلیمان کی حیثیت سے سیاسی زندگی گذاری ہے ۔ علاوہ ازیں ان کی اتنی طویل سیاسی تاریخ کے حامل کوئی بھی قائدین فی الوقت دونوں تلگو ریاستوں آندھراپردیش و تلنگانہ میں نہیں ہیں ۔ ضلع اننت پور کے ایک مقام پر منعقدہ تقریب میں شرکت کرتے ہوئے مسٹر جے سی دیواکر ریڈی نے پرزور الفاظ میں کہا کہ کسانوں کے مسائل کو اولین ترجیح دینے والے قائد و چیف منسٹر آندھراپردیش مسٹر این چندرا بابو نائیڈو کے سواء اور کوئی بھی نہیں ہیں ۔ بلکہ ہر کوئی صرف زبانی جمع خرچ کی باتیں کرکے کسانوں کی ہمدردیاں حاصل کرنے کے عادی ہیں ۔ انہوں نے اس بات کا انکشاف کیا کہ جب وہ کانگریس پارٹی میں تھے تب وہ مسٹر چندرا بابو نائیڈو کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا کرتے تھے ۔ یہاں تک کے ان پر کئی الزامات بھی لگائے جاتے تھے ۔ لیکن اب جبکہ ریاست آندھراپردیش میں کانگریس پارٹی کا مکمل صفایا ہوچکا ہے ۔ لہذا اس کے بعد ان کی نظر میں مسٹر وائی ایس جگن موہن ریڈی کے مقابلہ میں مسٹر این چندرا بابو نائیڈو ہی ریاست آندھراپردیش کیلئے موزوں قائد تصور کئے جارہے ہیں ۔ جس کی روشنی میں وہ ( جے سی دیواکر ریڈی نے ) تلگودیشم پارٹی میں شمولیت اختیار کرنے کو ترجیح دیکر تلگودیشم پارٹی میں شامل ہوکر رکن پارلیمان منتخب ہوئے ۔ انہو ںنے صدر وائی ایس جگن موہن ریڈی کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ ( جگن موہن ریڈی ) ایک حساب کتاب کے فرد ہیں ۔ کڑپہ کی زبان میں وہ ہمیشہ حساب ، حساب کہتے ہیں ۔ رکن پارلیمان تلگودیشم پارٹی نے کہا کہ انہوں نے اپنے قریبی رفیق و رکن پارلیمان ( راجیہ سبھا ) مسٹر وجئے سائی ریڈی کو ان کے روانہ کرکے 30 کروڑ روپیوں کا مطالبہ کیا اور یہ بات سننے کے ساتھ ہی میں نے وجئے سائی ریڈی سے فوری طور پر کہا کہ میں نہ صرف تم بلکہ تمہارے قائد جگن موہن ریڈی کے والد اور دادا کے مقابلہ میں بڑا ریڈی ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح مسٹر وجئے سائی ریڈی کو حساب و کتاب کے ساتھ بات کرکے روانہ کردیا ۔