آج اجلاس، نئی سیاسی پارٹی کی تشکیل اور سیاسی مسائل پر غوروخوض ممکن
حیدرآباد ۔ 22 فبروری (سیاست نیوز) سابق چیف منسٹر کرن کمار ریڈی نے اپنے مستقبل کی حکمت عملی تیار کرنے کیلئے 23 فبروری کو کانگریس کے 6 برطرف ارکان پارلیمنٹ کے ساتھ اپنے حامی وزراء اور ارکان اسمبلی کا اجلاس طلب کیا ہے، جس میں نئی پارٹی تشکیل دینے کے علاوہ دوسرے سیاسی مسائل پر غور کئے جانے کا امکان ہے۔ ابتداء میں ریاست کے تقسیم کی مخالفت کرنے والے کرن کمار ریڈی نے لوک سبھا میں تلنگانہ بل کی منظوری کے بعد عہدے چیف منسٹر کے ساتھ اسمبلی اور کانگریس کی رکنیت سے بھی مستعفی ہوگئے۔ چار دن تک سیاسی ہنگامہ آرائیوں سے دور رہنے والے کرن کمار ریڈی نے 23 فبروری کو متحدہ آندھرا کی تائید میں ان کا ساتھ دینے والے ہمخیال سیما۔ آندھرا کے وزراء ارکان اسمبلی کے علاوہ کانگریس سے برطرف 6 ارکان پارلیمنٹ کا اجلاس طلب کیا ہے۔ باوثوق ذرائع سے پتہ چلا ہیکہ اس اجلاس میں ریاست کی تقسیم کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع ہوتے ہوئے قانونی لڑائی لڑنے کے علاوہ سیاسی مستقبل کے بارے میں بھی غور کرنے کا امکان ہے۔ نئی پارٹی تشکیل دینے کے بارے میں جو تجسس برقرار ہے اس پر کل کوئی وضاحت ہونے کا امکان ہے۔ سابق ریاستی وزیر مسٹر شیلجہ ناتھ نے کل کے اجلاس کے بارے میں بالخصوص نئی پارٹی تشکیل دینے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ کرن کمار ریڈی نے ہم سے کبھی اپنے سیاسی مستقبل کے بارے میں بات نہیں کی۔ ساری توجہ ریاست کو متحد رکھنے پر دی۔ ہاں یہ بات ضرور کہی ہیکہ ہرفیصلہ اتفاق رائے سے کیا جائے گا۔ کل کے اجلاس میں ریاست کی تازہ سیاسی صورتحال پر ضرور غور کیا جائے گا۔ سیما۔ آندھرا کے عوام کانگریس سے سخت ناراض ہیں۔ عام انتخابات میں ریاست کو تقسیم کرنے پر ضرور کانگریس سے انتقام لیں گے۔