بنگلورو 3 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) چیف منسٹر کرناٹک سدارامیا نے آج قومی صدر بی جے پی امیت شاہ پر اُن کی حکومت کے ٹیپو سلطان کی یوم پیدائش تقریب منانے پر تنقید کو اُن کی صورتحال کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی مایوسانہ کوشش قرار دیا۔ کیونکہ کرناٹک کے اسمبلی انتخابات قریب آرہے ہیں۔ قومی صدر بی جے پی نے ایک جلسہ عام میں ریاستی حکومت پر تنقید کی تھی۔ ایک دن بعد چیف منسٹر کرناٹک سدارامیا نے دعویٰ کیاکہ انتخابات کی وجہ سے شاہ جیسے سیاح جو ریاست کے حالات سے بے خبر ہیں، آتے جاتے رہتے ہیں۔ اُنھوں نے اپنے ٹوئٹر پیغام پر تحریر کیاکہ ہم 26 قائدین اور نئے کرناٹک کے معماروں کی یوم پیدائش تقریب منارہے ہیں۔ امیت شاہ نے مایوسی کی حالت میں صورتحال کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کے لئے ٹیپو سلطان شہید کی سالگرہ تقریب کو منتخب کیا ہے۔
انتخابات قریب ہیں جس کی وجہ سے امیت شاہ جیسے سیاح آتے جاتے رہتے ہیں جو ہماری ریاست کے بارے میں ناواقف ہیں اور یہ لوگ کنڑ راجیہ اُتسو کو کرناٹک مہا اُتسو قرار دیتے ہیں۔ 75 دن کی ریاست گیر یاترا کو جھنڈی دکھاکر روانہ کرتے ہوئے بی جے پی کے ریاستی چہرے بی ایس یدی یورپا نے کل ایک جلسہ عام منعقد کیا تھا جس میں امیت شاہ نے ٹیپو سلطان کی سالگرہ تقاریب کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے سدارامیا حکومت پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ ووٹ بینک کی سیاست کررہی ہے۔ سدارامیا نے اپنے ٹوئٹر پر تحریر کیاکہ کل یکم نومبر تھا، یہ کرناٹک کا یوم تاسیس ہے اور کرناٹک مہا اُتسو تقاریب شاندار پیمانے پر منائی جارہی تھیں لیکن سدارامیا حکومت کو کرناٹک مہا اُتسو سے کوئی دلچسپی نہیں تھی۔ یہ 10 نومبر کو ٹیپو کی سالگرہ تقاریب منانے کے بارے میں زیادہ پرجوش تھی۔ یہ الزام قومی صدر بی جے پی نے چیف منسٹر کرناٹک پر عائد کیا تھا۔ کنڑی زبان میں سلسلہ وار ٹوئٹر پیغاموں میں سدارامیا نے سلطان ٹیپو سالگرہ تقاریب کا دفاع کرتے ہوئے ریاست کے عوام نے ٹیپو سلطان کی سالگرہ کو قبول کرلیا ہے۔
ٹیپو سلطان محب وطن تھے۔ وہ ہندوؤں یا کسی بھی برادری کے مخالف نہیں تھے۔ سدارامیا نے ریاستی بی جے پی قائدین پر طنز کرتے ہوئے کہاکہ اُنھوں نے کبھی ٹیپو سلطان کو مجاہد آزادی قرار دیا لیکن اب وہ امیت شاہ سے سبق حاصل کرکے باشعور ہوگئے ہیں۔ انھوں نے دعویٰ کیاکہ بی جے پی یاترا اپنے پہلے ہی دن ناکام ہوچکی ہے۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ عوام بی جے پی کے ساتھ نہیں ہیں۔ بی جے پی سلطان ٹیپو کی یوم پیدائش تقاریب کی اِس لئے مخالفت کررہی ہے کہ کرناٹک اسمبلی کے انتخابات آئندہ سال کے اوائل میں مقرر ہیں اور بی جے پی کو اُمید ہے کہ وہ سدارامیا کی حکومت کو اقتدار سے بیدخل کرتے ہوئے برسر اقتدار آئے گی اِسی لئے بی جے پی نے ایک نئی تاریخ بناتے ہوئے ٹیپو سلطان کی یوم پیدائش تقاریب کی مخالفت کی ہے اور انھیں مذہبی جنونی، بے رحم قاتل اور لوگوں کا جبری مذہب تبدیل کرنے والا قرار دیا ہے حالانکہ وہ ایک محب وطن تھے۔