بنگلورو۔ یکم ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) ریاست میں قحط کی صورتحال کو گزشتہ 40 سال کی بدترین صورتحال قرار دیتے ہوئے چیف منسٹر سدا رامیا نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ اسے ایک چیلنج کے طور پر قبول کریں۔ انہوں نے انتباہ دیا کہ سرکاری عہدیداروں کی کسی بھی لاپرواہی کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ علاقائی کمشنرس ، ڈپٹی کمشنرس اور سی ای اوز ضلع پنچایت کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے عہدیداروں اور ارکان عملہ کو خبردار کیا کہ انہیں طویل مدتی رخصت سوائے ہنگامی حالت کے منظور نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ عہدیداروں اور ارکان عملہ کو تربیت کیلئے روانہ کرنے کا سلسلہ بھی روک دیا جائے۔ انہوں نے واضح کردیا کہ مالیہ کی کوئی کمی نہیں ہے ۔ سرکاری عہدیداروں کو پینے کا پانی سربراہ کرنے میں کوئی کوتاہی نہیں کرنی چاہئے ۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ 176 تعالقوں میں سے 135 میں قحط کی صورتحال ہے۔ سرکاری عہدیداروں کو اقدامات کرنے چاہئیں تاکہ دیہی عوام اور کاشتکار نقل مقام نہ کریں۔ انہیں مہاتما گاندھی طمانیت روزگار اسکیم کے تحت روزگار کے مواقع فراہم کئے جانے چاہئے ۔انہوں نے چارے کے بینک اور گائیوں کیلئے پناہ گاہیں قائم کرنے کی چیف سکریٹری کو ہدایت دی اور کہا کہ تعلقہ کے جو عہدیدار یہ اقدامات کرنے سے قاصر رہیں، ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ انہوں نے کاشتکاروں کی خودکشیوں پر اظہار تشویش بھی کیا۔