ضلع جج نے رپورٹ داخل کی، جوں کا توں موقف برقرار رکھنے ڈیویژن بنچ کی ہدایت
حیدرآباد ۔ 26 ۔ جون (سیاست نیوز) حیدرآباد ہائی کورٹ نے کرمن گھاٹ میں واقع 50 ایکڑ 8 گنٹے اوقافی اراضی کا جوں کا توں موقف برقرار رکھنے کی ہدایت دی ہے۔ عدالت نے غیر مجاز قابضین کو پابند کیا کہ وہ اراضی پر کسی قسم کی تعمیرات سے گریز کریں۔ کارگزار چیف جسٹس رمیش رنگناتھن اور جسٹس اوما دیوی پر مشتمل ڈیویژن بنچ نے آج مقدمہ کی سماعت کی ۔ رنگا ریڈی کے سیکنڈ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج وی سرینواس نے اوقافی اراضی کے معائنہ سے متعلق اپنی رپورٹ عدالت میں پیش کی ۔ انہوں نے وقف اراضی پر موجود تعمیرات کے علاوہ قبرستان ، مسجد ، درگاہ اور کھلی اراضی کی نشاندہی کی ۔ انہوں نے اس قیمتی اراضی کے موجودہ موقف کے سلسلہ میں عدالت کو واقف کرایا ۔ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج رنگا ریڈی کی رپورٹ کا مشاہدہ کرنے کے بعد ڈیویژن بنچ نے اراضی پر جوں کا توں مواقف برقرار رکھنے کی ہدایت دی اور مقدمہ کو قطعی سماعت کیلئے ملتوی کردیا۔ وقف بورڈ کی جانب سے اسٹانڈنگ کونسل ایم اے مجیب نے پیروی کی ۔ واضح رہے کہ عدالت کی ہدایت پر ہفتہ کے دن ڈسٹرکٹ جج نے کرمن گھاٹ کا تین گھنٹوں تک تفصیلی دورہ کیا تھا ، ان کے ہمراہ وقف بورڈ کے عہدیداروں کے علاوہ ریونیو عہدیدار بھی موجود تھے۔ واضح رہے کہ درگاہ حضرت عنایت علی کے تحت کرمن گھاٹ میں 50 ایکڑ 8 گنٹے اراضی موجود ہے۔ اس اراضی پر کئی افراد نے اپنی دعویداری پیش کردی۔ وقف بورڈ کی جانب سے جاری کردہ گزٹ نوٹفکیشن کو عدالت میں چیلنج کیا گیا ۔ سنگل جج نے گزٹ نوٹفکیشن کو منسوخ کردیا تھا ۔ صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم نے خصوصی دلچسپی لیتے ہوئے ڈیویژن بنچ پر اپیل کا اہتمام کیا۔ ڈیویژن بنچ نے سنگل جج کے احکامات کو منسوخ کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ جج سے رپورٹ طلب کی۔