کرشنا مادیگا کو ضمانت ، جیل سے رہا ، گورنر سے ملاقات کا فیصلہ

کے سی آر ، کے ٹی آر اور ٹی ہریش راؤ کے خلاف بھی مقدمات ، عدم گرفتاری پر استفسار
حیدرآباد ۔ 24 ۔ جنوری : ( سیاست نیوز ) : بانی قائد مادیگا ریزرویشن پوراٹا سمیتی مسٹر کرشنا مادیگا جنہیں عدالت سے ضمانت حاصل ہونے کے بعد آج چنچل گوڑہ جیل سے رہا کیا گیا ۔ اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ قانون ہر ایک کے لیے مساوی طور پر روبہ عمل لانے کے مطالبہ پر بہت جلد گورنر تلنگانہ و آندھرا پردیش مسٹر ای ایس ایل نرسمہن سے ملاقات کی جائے گی ۔ انہوں نے تلنگانہ حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ قانون ہر ایک کے لیے ایک ہی اور مساوی ہوتا ہے ۔ لیکن گذشتہ عرصہ کے دوران حصول علحدہ ریاست تلنگانہ کے مطالبہ پر 10 یوم بھوک ہڑتال کرنے والے مسٹر کے چندر شیکھر راؤ کو گرفتار نہیں کیا گیا ۔ آیا اس وقت کوئی قانون نہیں تھا ؟ جب کہ گذشتہ چند دن قبل دلت طبقہ کی زمرہ بندی کے مطالبہ پر اپنے مکان پر ہی پرامن ہڑتال کرنے پر انہیں گرفتار کر کے جیل بھیج دیا گیا ۔ مسٹر کرشنا مادیگا نے دریافت کیا کہ جب مسٹر کے چندر شیکھر راؤ بھوک ہڑتال کیے تھے تب انہیں کیوں گرفتار نہیں کیا گیا ؟ اور چند دن قبل بھوک ہڑتال کرنے پر انہیں ( کرشنا مادیگا ) کیوں گرفتار کیا گیا جب کہ وہ غیر جمہوری انداز میں امن و ضبط کی صورتحال کو نہیں بگاڑ رہے تھے انہوں نے حکومت پر قوانین کی عمل آوری میں بھی دوہرا معیار اختیار کرنے کا الزام عائد کیا ۔ مسٹر کرشنا مادیگا نے کہا کہ غیر جمہوری طریقہ کار ، آمرانہ و دوہرا معیار اختیار کرنے والے چیف منسٹر کو عوام خود بہت جلد سبق سکھائیں گے ۔ گذشتہ عرصہ کے دوران مسرس چندر شیکھر راؤ ، کے ٹی راما راؤ اور ٹی ہریش راؤ کے خلاف دفعہ 307 کے تحت کیسیس درج کئے گئے تھے ۔ لیکن آج تک ان تینوں کو گرفتار کیوں نہیں کیا گیا ۔ انہوں نے دریافت کیا کہ آیا قوانین بعض محدود افراد کے لیے ہی قابل عمل ہوتے ہیں ۔ مسٹر کرشنا مادیگا نے کہا کہ مذکورہ تینوں قائدین کو دفعہ 307 کے تحت سابق میں درج کردہ کیسیس کے تحت فوری گرفتار کیا جانا چاہئے ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ محض اس مسئلہ پر ہی مسٹر کرشنا مادیگا کی زیر قیادت مادیگا ریزرویشن پوراٹا سمیتی کے قائدین پر مشتمل ایک وفد گورنر سے ملاقات کر کے اپنی تفصیلی یادداشت پیش کرتے ہوئے ریاست میں قانون ہر ایک کے لیے مساوی طور پر روبہ عمل لانے اور مذکورہ تینوں قائدین کو فی الفور گرفتار کروانے کے لیے اقدامات کرنے کا گورنر تلنگانہ سے پر زور مطالبہ کیا جائے گا ۔۔