کرسچین برادری سے معذرت خواہی کرنے چیف منسٹر کے سی آر کو ریونت ریڈی کا مکتوب
حیدرآباد۔ 22 ڈسمبر (سیاست نیوز) کانگریس کے قائد رکن اسمبلی ریونت ریڈی نے چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر کو کھلا مکتوب روانہ کرتے ہوئے چار سال کے دوران کرسچین بھون کی تعمیر کیلئے دو مقامات پر متنازعہ اراضی کا انتخاب کرنے پر کرسچین برادری سے معذرت خواہی کرنے کا چیف منسٹر سے مطالبہ کیا۔ کرسچین بھون کی تعمیر کیلئے فوری غیرمتنازعہ 10 ایکر اراضی مختص کرتے ہوئے عمارت کی تعمیر کیلئے 25 کروڑ روپئے جاری کرنے بتکماں کے طرز پر کرسمس ٹری تقاریب کا انعقاد کرنے پر زور دیا۔ چیف منسٹر کو روانہ کردہ مکتوب میں ریونت ریڈی نے بتایا کہ کے سی آر نے ماریڈپلی مہیندرا ہلز میں سروے نمبر 844/1 کے تحت کرسچین بھون کی تعمیر کیلئے 2 ایکر اراضی مختص اور 23 ڈسمبر 2014ء کو کرسچین بھون کی تعمیر کا خود چیف منسٹر نے سنگ بنیاد رکھتے ہوئے آئندہ کرسمس تقاریب اس بھون میں منانے کا اعلان کیا۔ تین سال گذرنے کے باوجود بھون تعمیر نہیں ہوا۔ اس کے بعد 4 ڈسمبر 2017ء کو یاپرال موضع کے سروے نمبر 24/B میں کرسچین بھون کی تعمیر کیلئے ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی نے سنگ بنیاد رکھا اور ایک سال میں بھون تعمیر ہونے کا کرسچین برادری سے وعدہ کیا گیا۔ یہ بھی اراضی تنازعہ کا شکار تھی۔ 20 ڈسمبر 2017ء کو ہائیکورٹ نے حکومت کے فیصلے کے خلاف احکامات جاری کئے۔ ریونت ریڈی نے حکومت سے استفسار کیا کہ دو اراضیات بھی تنازعات کی شکار تھی۔ کیا حکومت کو اس کا علم نہیں یا جان بوجھ کر حکومت کرسچین برادری کے جذبات کا استحصال کررہی ہے۔ چیف منسٹر کے سی آر نے پنجہ گٹہ میں اپنی قیام گاہ کیلئے 150 کمروں پر مشتمل عالیشان محل صرف 8 ماہ میں تعمیر کروایا لیکن کرسچین بھون کی تعمیر کیلئے جو غیرذمہ داری کا مظاہرہ کیا ہے۔ اس سے ان کی کرسچین برادری کیلئے کوئی ہمدردی نہ ہونے کا ثبوت ملتا ہے۔