کرایہ پر مادر ِرحم کیلئے ضابطہ

خواتین کے استحصال کی روک تھام کیلئے مسودہ قانون کو مرکزی کابینہ کی منظوری
نئی دہلی ۔ 24 ۔ اگست : ( سیاست ڈاٹ کام ) : مرکزی کابینہ نے آج ایک مسودہ قانون کی منظوری دیدی ہے جس کا مقصد کرایہ کی ماؤں کے حقوق کی حفاظت اور نومولود بچوں کو قانونی حیثیت دینا ہے ۔ وزارت صحت کی تجاویز کے مطابق Surrogacy Bill-2016 کا اصل مقصد یہ ہے کہ ملک بھر میں کرایہ کی ماں کے طریقہ کار کو باقاعدہ بنانا ہے اور کابینہ نے پارلیمنٹ میں یہ بل پیش کرنے کی منظوری دیدی ہے ۔ اس خصوص میں وزارتی گروپ نے مسودہ قانون کا باریکی سے مطالعہ کرنے کے بعد کابینہ سے رجوع کیا تھا ۔ اس گروپ میں وزیر صحت جے پی ندا کے علاوہ وزیر کامرس نرملا سیتارامن اور وزیر اغذیہ ہرشمرت کوربادل شامل تھے ۔ واضح رہے کہ حکومت نے یہ اعتراف کیا ہے کہ کرایہ پر کوکھ (رحم مستعار) کے طریقہ کار کو باقاعدہ بنانے کی ضرورت ہے کیوں کہ دیہی اور قبائلی علاقوں میں خواتین کا استحصال کیا جاسکتا ہے اور اب یہ قانون منظور ہوجانے کے بعد غیر ملکی شہریوں کو ہندوستانی خواتین کی خدمات حاصل کرنے پر پابندی عائد ہوجائے گی ۔ میٹنگ کے بعد وزیر خارجہ سشما سوراج نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ہندوستان میں رحم مستعار کرنے کے بڑھتے رجحان اور اس کے تجارتی استعمال کے واقعات کے مدنظر حکومت نے اس کو ریگولیٹ کرنے کے لئے ایک بل تیار کیا ہے جسے آج کابینہ نے منظوری دے دی۔فلمی ادا کاروں اور امیروں کے ذریعہ بچے پیدا کرنے کے لئے رحم مستعار کے بے جا استعمال کے واقعات کے مدنظر اس طرح کے قانون کا مطالبہ ایک عرصے سے کیا جارہا تھا۔انہوں نے بتایا کہ بل میں رحم مستعار کے تجارتی استعمال پر پوری طرح پابندی لگانے کا التزام ہے ۔ ایک خاتون اپنی زندگی میں ایک ہی بار اپنا رحم کرائے پر دے سکتی ہے ۔ اس قانون کو نافذ کرنے کے لئے مرکزی اور ریاستی سطح پر سیروگیسی بورڈ قائم کئے جائیں گے ۔صرف لا ولد شادی شدہ جوڑوں کو ہی بچہ پیدا کرنے کے لئے کرائے پر رحم لینے کا حق ہوگا اور اس کا استعمال شادی کے پانچ سال بعد ہی کیا جاسکے گا۔