کراچی ، 30 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) کم از کم 49 افراد ہلاک اور زائد از 55 دیگر زخمی ہوگئے جب پاکستان کے صوبہ سندھ میں آج نماز جمعہ کے دوران ایک اقلیتی شیعہ مسجد کی چھت طاقتور دھماکے نے گرا دی۔ یہاں سے لگ بھگ 470 کیلومیٹر شمال میں شکارپور کے علاقہ لاکھی ڈار میں مرکزی شیعہ مسلم امام بارگاہ کی چھت ایسے وقت اڑا دی گئی جب لوگ نماز جمعہ کیلئے جمع ہوچکے تھے۔ سینئر پولیس عہدہ دار عبداللہ مہر نے ٹیلی فون پر بتایا کہ ’’یہ امام بارگاہ کے اندرون بڑا دھماکہ ہوا اور ریموٹ کنٹرول سے کیا گیا۔ دھماکہ کی شدت نے عارضی عمارت کی چھت کے پرخچے اڑا دیئے جس کے نتیجے میں کئی اموات پیش آئیں‘‘۔ پرائیویٹ میڈیا نے کہا کہ یہ خودکش بم دھماکہ ہوسکتا ہے۔ ڈسٹرکٹ سیول ہاسپٹل کے ڈاکٹر شوکت علی نے کہا کہ نماز جمعہ کے دوران پیش آئے حملے میں 49 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ تقریباً 55 دیگر زخمی ہیں۔ ایس ایس پی شکارپور ثاقب اسماعیل میمن نے میڈیا والوں کو بتایا کہ مہلوکین کی بڑی تعداد کو ملبے سے نکالا جاچکا ہے۔ کئی زخمی نازک حالت میں بتائے جاتے ہیں۔ مہر نے کہا کہ دھماکہ کے مقام پر افراتفری مچ گئی کیونکہ زخمیوں کی تعداد اونچی ہے اور انھیں قریبی اسپتالوں کو منتقل کیا جارہا ہے۔ لیکن مقامی صوبائی قانون ساز شہریار مہر نے کہا کہ علاقہ کے اسپتالوں میں اس طرح کی بڑی ایمرجنسی سے نمٹنے کیلئے درکار اسٹاف یا آلات نہیں ہیں۔ انھوں نے کہا، ’’جو کچھ ہمیں بتایا جارہا ہے، اس کے مطابق کم از کم 49 افراد پہلے ہی اس واقعہ میں مارے جاچکے ہیں اور یہ تعداد بڑھ سکتی ہے‘‘۔ یہ دھماکہ پاکستان میں فرقہ وارانہ تشدد کی بڑھتی لہر میں تازہ ترین واقعہ ہے۔