کجریوال ’پاگل چیف منسٹر‘ : شنڈے

نئی دہلی ۔ 22 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) مرکزی وزیرداخلہ سشیل کمار شنڈے نے آج عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے لیڈر اروند کجریوال کو ’’پاگل چیف منسٹر‘‘ قرار دیا اور کہا کہ کجریوال کے باعث انہوں (شنڈے) نے ناحق کئی پولیس ملازمین کی رخصت منسوخ کردی۔ ٹی وی چیانل نے رپورٹ دی ہیکہ شنڈے اور چیف منسٹر دہلی کجریوال کے درمیان سردجنگ بڑھ رہی ہے۔ مہاراشٹرا میں ایک موقع پر تقریر کرتے ہوئے وزیرداخلہ نے کہا کہ ’’جب میں پولیس ملازم تھا میری شادی کے فوری بعد میری رخصت کو منسوخ کردیا گیا تھا کیونکہ اس وقت فسادات بھڑک اٹھے تھے۔ اب ایک پاگل چیف منسٹر کی وجہ سے جو دھرنا دے کر بیٹھ گئے تھے کئی پولیس ملازمین کی رخصتیں منسوخ کرنی پڑی‘‘۔ مرکزی وزیرداخلہ کا یہ تازہ بیان کجریوال اور شنڈے کے درمیان جاری کشیدگی میں مزید اضافہ کا باعث ہوسکتا ہے۔ پیر کے دن اپنے احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے کجریوال نے کہا تھا کہ ’’کچھ لوگ کہتے ہیں کہ میں انارکی پسند ہوں۔

اس لئے میں نراج پھیلا رہا ہوں۔ میںایسا ہی کرکے رہوں گا۔ اس لئے میں چاہتا ہوں کہ ایسی انارکی پھیلائی جائے جو وزیرداخلہ کے دفتر تک پہنچے۔ میں یہاں پولیس کمشنر کے مکان میں بھی انارکی پھیلانے آیا ہوں‘‘۔ چیف منسٹر دہلی احتجاج کے دوران اپنے اصل مطالبہ کو پورا کرانے میں ناکام ہوئے کہ وہ شہر کی پولیس فورس کو اپنی حکومت کے کنٹرول میں لینا چاہتے تھے۔ شنڈے نے اس امکان کو مسترد کردیا کہ دہلی پولیس کا کنٹرول ریاستی حکومت کو منتقل کیا جائے گا۔ یہ قومی دارالحکومت ہے، یہاں ایسا ممکن نہیں ہے۔ کجریوال نے شنڈے پر یہ بھی الزام عائد کیا تھا کہ وہ دہلی کے عوام کیلئے تکلیف کا باعث بنتے جارہے ہیں۔ شنڈے نے عوام کیلئے میٹرو اسٹیشنوں کو بند کردیا تھا۔ ’’میں نے میٹرو کے عہدیداروں سے کہا کہ وہ ٹرینیں چلائیں لیکن ان عہدیداروں نے جواب دیا کہ وہ ایسا نہیں کرسکتے کیونکہ دہلی پولیس نے انہیں بند کردیا ہے‘‘۔

عادم آدمی پارٹی کے ریل بھون دھرنا پر دو ایف آئی آر درج
نئی دہلی ۔ 22 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) دہلی پولیس نے چیف منسٹر اروند کجریوال کے یہاں ریل بھون کے باہر منعقدہ دھرنا کے سلسلہ میں نامعلوم افراد کے خلاف دو ایف آئی آر درج رجسٹر کئے ہیں جبکہ اس احتجاج میں ہائی سیکوریٹی والے علاقہ میں یہاں امتناعی احکام نافذ ہیں، پرتشدد جھڑپیں دیکھنے میں آئیں۔ پہلی ایف آئی آر دوشنبہ کو درج کی گئی جبکہ دوسری کل پارلیمنٹ اسٹریٹ پولیس اسٹیشن میں آئی پی سی کے سیکشن 186 (سرکاری ملازم کو ڈیوٹی کی انجام دہی سے روکنا) اور سیکشن 333 (پبلک سرونٹ کو ڈیوٹی سے روکنے کیلئے نقصان پہنچانے کا سبب بننا) کے تحت داخل کی گئی ہے۔ ایک پولیس عہدیدار نے کہا کہ علاوہ ازیں اس کیس میں مختلف دیگر دفعات جیسے 353 اور 151 کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ کجریوال کے دو روزہ دھرنے میں پولیس اور عام آدمی پارٹی ورکرس کے درمیان کئی جھڑپیں دیکھنے میں آئیں جن کے نتیجہ میں کم از کم 31 افراد بشمول پولیس اور میڈیا پرسونل زخمی ہوئے۔