غیرمعینہ مدت کے بھوک ہڑتال شروع کرنے پدمانابھم کی دھمکی
حیدرآباد ۔ یکم فبروری ۔ ( پی ٹی آئی ) کاپو طبقہ کے لیڈر مدرا گڈا پدمانابھم نے اس طبقہ کو پسماندہ طبقات کی فہرست میں شامل کرنے کیلئے اس برادری کے ارکان کے مطالبہ کی تائید میںغیرمعینہ مدت کی بھوک ہڑتال شروع کرنے کی دھمکی دی ہے ۔ اس دوران آندھراپردیش کے ضلع مشرقی گوداوری میں پولیس نے سکیورٹی انتظامات کو مزید سخت بنادیا ہے جہاں اس مسئلہ پر گزشتہ روزہ بڑے پیمانے پر پُرتشدد واقعات پیش آئے تھے ۔ پدمانابھم نے ضلع مشرقی گوداوری میں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ’’حتیٰ کہ مجھے جیل میں بھی ڈال دیا جائے تو میں غیرمعینہ مدت کی بھوک ہڑتال جاری رکھوں گا ۔ حکومت ایک سنگین صورتحال پیدا کرنے اور کاپو طبقہ کو بدنام کرنے کی سازش کررہی ہے ‘‘ ۔ انھوں نے ٹونی میں گزشتہ روز پھوٹ پڑنے والے تشدد کیلئے حکمراں تلگودیشم پارٹی کی حوصلہ افزائی اور تائید یافتہ ’’شرپسند عناصر‘‘ کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے پدمانابھم نے الزام عائد کیا کہ تلگودیشم حکومت گزشتہ روز منعقدہ جلسہ عام میں رخنہ اندازی کے ذریعہ ایجی ٹیشن کو کچلنے کی کوشش کی ہے۔ پدمانابھم نے سوال کیا ۔
کہ ’’آیا یہ ریاست ہے یا جاگیر ہے ؟ ‘‘۔ ان کے ریمارکس پر آندھراپردیش کے ایک ڈپٹی چیف منسٹر نما کائیلا چنا راجیا اور وزیر بلدی نظم و نسق پی نارائینا نے شدید ردعمل کا اظہار کیا۔ ان دونوں نے پدمانابھم پر کل کے جلسہ عام میں عوام کو اُکسانے کا الزام عائد کرتے ہوئے تشدد کے واقعات کیلئے انھیں ذمہ دار قراردیا۔
چنا راجپا نے کہاکہ 1990 ء کے عشرہ کے دوران کے وجئے بھاسکر ریڈی کے زیرقیادت کانگریس حکومت نے کاپو طبقہ کو تحفظات کیلئے احکام جاری کئے تھے لیکن انھیں منظوری نہیں دی گئی تھی ۔ انھوں نے کہاکہ چیف منسٹر این چندرابابو نائیڈو تلگودیشم پارٹی کے وعدے کے مطابق کاپو طبقہ کو تحفظات کی فراہمی کے عہد کے پابند ہیں۔