کانگریس کو تلنگانہ میں تشکیل حکومت کا یقین ، رائے دہی اور رائے دہندوں کا تجزیہ

حیدرآباد۔/2مئی، ( سیاست نیوز) کانگریس پارٹی نے دعویٰ کیا ہے کہ انتخابات میں تلنگانہ ریاست میں پہلی حکومت کانگریس کی ہوگی۔ پارٹی کے سینئر قائدین دامودر راج نرسمہا، کے جانا ریڈی، محمد علی شبیر اور دوسروں نے آج رائے دہی کے رجحان کا جائزہ لینے کیلئے اجلاس منعقد کیا۔ اس موقع پر مختلف اضلاع میں رائے دہی اور رائے دہندوں کے رجحان کا جائزہ لیتے ہوئے یقین ظاہر کیا گیا کہ عوام نے کانگریس کے حق میں رائے دی ہے۔ قائدین کا احساس تھا کہ اگرچہ تلنگانہ میں پارٹی کی جانب سے منظم انداز میں انتخابی مہم نہیں چلائی جاسکی تاہم کانگریس کو تشکیل حکومت کیلئے درکار نشستیں حاصل ہوجائیں گی۔ قائدین نے انٹلیجنس اور دیگر خانگی اداروں کی رپورٹس کا بھی جائزہ لیا، جس میں تلنگانہ میں معلق اسمبلی کی پیش قیاسی کی گئی ہے۔ کانگریس قائدین کو یقین ہے کہ پارٹی اسمبلی کی 45تا50 نشستیں حاصل کرلے گی اور حلیف جماعتوں کی تائید کے ساتھ وہ تشکیل حکومت کے موقف میں ہوگی۔ خانگی اداروں کے سروے کے مطابق تلگودیشم، بی جے پی، سی پی آئی، وائی ایس آر کانگریس اور مجلس کی نشستوں کی مجموعی تعداد تقریباً 25تک ہوگی اور ان میں سے بیشتر جماعتیں حکومت کی باہر سے تائید کریں گی۔ قائدین کا احساس تھا کہ انتخابی مہم کمیٹی تلنگانہ کے اضلاع میں مشترکہ مہم چلانے میں ناکام رہی اور سیما آندھرا کی طرح تلنگانہ میں کانگریس کا کوئی اسٹار کیمپینر نہیں تھا جس کے سبب بھی کانگریس اپنا پیام عوام تک بہتر انداز میں نہیں پہنچا سکی۔ اسی دوران انتخابی مہم کمیٹی کے معاون صدرنشین جناب محمد علی شبیر نے کہا کہ تلنگانہ میں رائے دہی کے فیصد میں اضافہ اس بات کی علامت ہے کہ عوام کا رجحان کانگریس کے حق میں تھا۔ انہوں نے کہا کہ دیہی علاقوں میں عوام نے کھل کر کانگریس پارٹی کی تائید کی کیونکہ انہیں یقین ہے کہ صرف کانگریس پارٹی ہی مستحکم حکومت فراہم کرسکتی ہے اور تلنگانہ کی ترقی کانگریس سے ہی ممکن ہے۔ انہوں نے ٹی آر ایس کے ان دعوؤں کو مسترد کردیا کہ تلنگانہ میں اس کے حق میں لہر تھی۔ محمد علی شبیر نے کہا کہ صدر کانگریس سونیاگاندھی، نائب صدر راہول گاندھی اور وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کی انتخابی مہم سے کانگریس کو کافی فائدہ ہوا ہے۔ کانگریس کیڈر کے حوصلے بلند ہوئے اور یہ پیام عوام تک پہنچا کہ کانگریس کے سبب ہی علحدہ ریاست وجود میں آئی۔ ضلع نظام آباد میں کانگریس کے بہتر مظاہرہ کو یقینی قرار دیتے ہوئے محمد علی شبیر نے کہا کہ ضلع کی اسمبلی نشستوں کی اکثریت پر کانگریس کامیاب ہوگی۔ انہوں نے بتایا کہ ٹی آر ایس کی جانب سے تلنگانہ کے حصول کی دعویداری کے باوجود کاماریڈی میں عوام نے کانگریس کے حق میں اپنے ووٹ کا استعمال کیا ہے۔ انہوں نے کاماریڈی سے بھاری اکثریت سے کامیابی کا دعویٰ کیا اور کہا کہ ہر منڈل میں ان کی جانب سے کئے گئے ترقیاتی کاموں کا عوام میں خاصا اثر دیکھا گیا جبکہ ٹی آر ایس کے موجودہ رکن اسمبلی نے عوامی مسائل پر کبھی بھی توجہ نہیں دی۔