8 رکنی رابطہ کمیٹی کی تشکیل، قائدین میں تال میل بہتر بنانے کی کوشش
حیدرآباد /23 ستمبر (سیاست نیوز) کانگریس ہائی کمان نے تلنگانہ میں پارٹی کے استحکام اور قائدین کے درمیان تال میل پیدا کرنے کے لئے 8 رکنی نئی رابطہ کمیٹی تشکیل دی ہے۔واضح رہے کہ کانگریس صدر سونیا گاندھی پارٹی کو مستحکم کرنے کے لئے بڑے پیمانے پر اقدامات کر رہی ہیں اور بار بار تلنگانہ کانگریس کے انچارج سکریٹری ڈگ وجے سنگھ کو حیدرآباد روانہ کرکے پارٹی کی ساکھ کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ علاوہ ازیں ریاست کی تقسیم کے بعد تلنگانہ کے لئے علحدہ کانگریس کمیٹی اور اب تلنگانہ پردیش کانگریس کے صدر پنالہ لکشمیا کی قیادت میں 8 رکنی نئی رابطہ کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ کانگریس کے ڈپٹی فلور لیڈر محمد علی شبیر کو سب سے زیادہ رابطہ کمیٹی کا رکن بننے کا اعزاز حاصل ہے، جنھیں نو تشکیل شدہ رابطہ کمیٹی میں بھی برقرار رکھا گیا ہے، جب کہ دیگر ارکان میں قائد اپوزیشن کے جانا ریڈی، کارگزار صدر تلنگانہ پردیش کانگریس اتم کمار ریڈی، سابق ڈپٹی چیف منسٹر دامودھر راج نرسمہا، فلور لیڈر کونسل ڈی سرینواس کے علاوہ سابق وزراء ڈاکٹر جے گیتا ریڈی اور ڈی سریدھر بابو کو بھی بحیثیت رکن رابطہ کمیٹی میں شامل کیا گیا ہے۔ ڈگ وجے سنگھ اور مسٹر کشٹیا رابطہ کمیٹی کے نگران ہوں گے۔ ذرائع کے بموجب کانگریس نے اپنی شکست کا جائزہ لینے اور مستقبل کی حکمت عملی تیار کرنے کے لئے حیدرآباد میں دو مرتبہ اجلاس طلب کیا، جس میں ڈگ وجے سنگھ نے شرکت کی تھی، تاہم پارٹی کے سینئر قائدین نے ان سے پردیش کانگریس، رابطہ کمیٹی اور دیگر نئی کمیٹیوں کی تشکیل کا مطالبہ کیا تھا، جس کے بعد مسز گاندھی اور دیگر سینئر قائدین سے مشاورت کے بعد تلنگانہ کانگریس کی نئی رابطہ کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ ذرائع کے بموجب کمیٹی کو پارٹی کے استحکام کے لئے ضروری تجاویز پیش کرنے، عوامی مسائل پر حکومت سے ٹکرانے کی حکمت عملی تیار کرنے اور پارٹی قائدین کو زیادہ سے زیادہ عوام کے درمیان رکھنے کی منصوبہ بندی کی ہدایت دی گئی ہے۔ علاوہ ازیں ٹی آر ایس کے انتخابی منشور پر غور و خوض اور اس کی ناکامیوں پر عوامی شعور بیدار کرتے ہوئے حکومت پر دباؤ ڈالنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔