لکھنو۔3 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) بی ایس پی کی صدر مایاوتی نے آج کانگریس کے انتخابی منشور کو ایک دکھاوا اور سراب قراردیا اور کہا کہ اس کی حقیقت کچھ بھی نہیں ہے۔ پارٹی نے جو تیقنات دیئے ہیں، ماضی میں بھی ایسے ہی تیقنات دیئے تھے لیکن ان کی تکمیل نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس اور بی جے پی تیقنات کی عدم تکمیل کے سلسلہ میں مختلف ہیں۔ سابق یو پی چیف منسٹر نے اپنے ٹوئٹر پر یہ الزام عائد کیا۔ کانگریس کا انتخابی منشور میرے لیے ایک دکھاوا اور سراب ہے۔ ماضی میں بھی ایسے ہی تیقنات دیئے گئے تھے لیکن تیقنات کے خلاف کام کرنے کی توثیق ہوچکی ہے اور کانگریس عوام نے اپنا اعتبار کھوچکی ہے اس لیے کانگریس اور بی جے پی دونوں تیقنات کی عدم تکمیل کے لحاظ سے ایک دوسرے سے مختلف نہیں کہے جاسکتے۔ صدر کانگریس راہول گاندھی نے منگل کے دن اپنی پارٹی کا آئندہ لوک سبھا انتخابات کے لیے انتخابی منشور جاری کیا اور ملازمتوں کی فراہمی کا تیقن دیا۔ انہوں نے کاشتکاروں کی پریشانیاں دور کرنے کا وعدہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ بی ایس پی کی ایک معتدل شرح تعینار کریں گے اور سالانہ 22 ہزار روپئے غریب خاندانوں کو فراہم کریں گے۔ یہ ان کی پارٹی کی جانب سے برسر اقتدار آنے کا تحفہ ہوگا۔ مایاوتی نے دعوی کیا کہ بی جے پی ، ایس پی۔بی ایس ۔ آر ایل ڈی خوفزدہ ہے۔ بی جے پی سے انہوں نے خواہش کی کہ اگر وہ مسائل کی یکسوئی کی باتیں کرنے کے بجائے خوفزدہ ہونے کا مظاہرہ کرے گی تو لوگ اس کے ذات پات پر مبنی بیانات کو اقساط میں کی ہوئی بکواس قرار دیں گے اور اس کے اچھے نتائج برآمد نہیں ہوں گے۔