کانگریس و تلگو دیشم تلنگانہ کی ترقی میں رکاوٹ ٹی آر ایس رکن پارلیمنٹ بی نرسیا گوڑ کا الزام

حیدرآباد ۔ 14۔ستمبر (سیاست نیوز) ٹی آر ایس کے رکن پارلیمنٹ بی نرسیا گوڑ نے اپوزیشن جماعتوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے الزام عائد کیا کہ کانگریس اور تلگو دیشم ریاست کی ترقی میں رکاوٹ پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے نرسیا گوڑ نے کہا کہ تلنگانہ ریاست کو خشک سالی سے نجات دلانے اور آبپاشی مسائل کی یکسوئی کے مقصد سے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے پراجکٹس کی تعمیر کا منصوبہ بنایا۔ ریاست کے عوام اور کسان حکومت کے اس فیصلہ سے کافی خوش ہیں لیکن اپوزیشن جماعتیں ترقی کو برداشت نہیں کر پارہی ہے۔ انہوں نے پراجکٹس کی تکمیل کی راہ میں رکاوٹ پیدا کرنے پر اپوزیشن کو عوامی برہمی کا انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ کانگریس و تلگو دیشم قائدین کو عوام اپنے علاقوں میں داخلہ کی اجازت نہیں دیں گے۔ رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کو پراجکٹس کے بارے میں معلومات کی کمی ہے اور وہ صرف اندیشوں کی بنیاد پر الزامات عائد کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ تلنگانہ ریاست کو سابق حکومتوں نے مکمل طور پر نظرانداز کردیا تھا۔ جو قائدین آج پراجکٹس کی مخالفت کر رہے ہیں، انہوں نے آندھرائی حکمرانوں کے خلاف کبھی بھی آواز نہیں اٹھائی۔ اس کے علاوہ حکومت کی مخالفت کرنے والے قائدین نے تلنگانہ تحریک میں حصہ نہیں لیا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس اور تلگو دیشم قائدین کو پراجکٹس کی مخالفت کا کوئی اخلاقی حق حاصل نہیں ۔ رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ دریاؤں کے پانی کے استعمال کے سلسلہ میں تلنگانہ میں ابھی تک کوئی حکمت عملی تیار نہیں کی گئی۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے پڑوسی ریاستوں سے آبی تنازعات کی یکسوئی کا آغاز کیا ہے اور پہلے مرحلہ میں مہاراشٹرا کے ساتھ گوداوری کے پانی کے استعمال پر معاہدہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس تاریخی معاہدہ کے ذریعہ دونوں ریاستوں کے مفادات کا تحفظ کیا گیا ہے ۔ نرسیا گوڑ نے کہا کہ صدر پردیش کانگریس اتم کمار ریڈی کے حلقہ میں 10 سال قبل پولی چنتلا پراجکٹ کے تحت 28 مواضعات زیر آب آگئے تھے لیکن وہاں کے کسانوں کے ساتھ معاوضہ کی ادائیگی میں کوئی انصاف نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ملنا ساگر اور دیگر پراجکٹس کیلئے حصول اراضیات کے سلسلہ میں مناسب معاوضہ ادا کیا جارہا ہے ۔ تاہم کانگریس اور تلگو دیشم کی جانب سے عوام کو مشتعل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ، جو قابل مذمت ہے۔