کانگریس وہپ سمپت کمار جانا ریڈی کے رویہ سے ناراض

عہدہ سے استعفی پیش کردینے کا اعلان ۔ ٹی آر ایس میں کبھی شامل نہ ہونے کا عزم
حیدرآباد 25 مارچ ( این ایس ایس ) پارٹی ارکان اسمبلی کے لاپرواہی والے رویہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسمبلی میں کانگریس وہپ ایس اے سمپت کمار نے آج اعلان کیا کہ وہ اپنے عہدہ سے مستعفی ہوجائیں گے ۔ آج اسمبلی اجلاس کے اختتام پر میڈیا س یبات کرتے ہوئے سمپت کمار نے تنقید کی کہ انہیں ریاستی حکومت نے ایس سی ایس ٹی سب پلان پر اظہار خیال کا موقع نہیں دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کے ارکان کرسی صدارت پر دباؤ ڈالنے ان کی حمایت کرنے میں ناکام رہے تاکہ وہ اس پر اظہار خیال کرسکیں۔ سمپت کمار نے الزام عائد کیا کہ وہ حالانکہ سی ایل پی لیڈر کے جانا ریڈی کا بہت احترام کرتے ہیں لیکن وہ بھی اس مسئلہ پر انہیں اظہار خیال کرنے کی اجازت دینے کرسی صدارت پر دباؤ ڈالنے میں ناکام رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جانا ریڈی کلواکرتی کے رکن اسمبلی سی ایچ ومشی چند ریڈی کی تائید میں انہیں اظہار خیال کا موقع دینے کرسی صدارت پر دباؤ ڈالتے ہیں لیکن وہی جانا ریڈی ان کے تعلق سے ایسا کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ چیف منسٹر نے کرسی صدارت کو اشارہ دیا تھا کہ وہ انہیں ایس سی ایس ٹی سب پلان کے مسئلہ پر اظہار خیال کا موقع نہ دیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت بھودان بل منظور کروانے میں کامیاب ہوگئی ہے جس کے ذریعہ ڈاکووں اور ناجائز قابضین کیلئے اراضیات پر قبضے کرنا آسان ہوگیا ہے ۔ انہوں نے یہ واضح کیا کہ وہ کسی بھی حال میں ٹی آر ایس پارٹی میں شامل نہیں ہونگے ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے انہیں سیاسی جنم دیا ہے اس لئے وہ ٹی آر ایس میں شامل نہیں ہونگے ۔ کسی کو بھی یہ نہیں سمجھنا چاہئے کہ وہ برسر اقتدار جماعت میں شامل ہوجائیں گے ۔ انہوں نے خود اپنی پارٹی کے ارکان اسمبلی کے رویہ پر احتجاج کی خاطر اپنے گلے میں سیاہ ربن باندھ رکھی تھی ۔