نئی دہلی10دسمبر(سیاست ڈاٹ کام ) یوتھ کانگریس لیڈر بلال احمد کی قیادت میں نوجوانوں کے ایک وفد نے آج یہاں کانگریس پارٹی کے قدآور رہنما اور سابق مرکزی وزیر طارق انورسے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔طارق انور نے کانگریس پارٹی سے نوجوانوں کے جڑنے کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ نوجوان ،کسان ،جوان ، غریب مزدور اور آخری لائن میں کھڑا انسان کانگریس پارٹی کے لئے ایک مضبوط ستون کی حیثیت رکھتا ہے اور کانگریس پارٹی ان کیساتھ کھڑی ہے اور سبھی طبقات کے حقوق کیلئے جد وجہد جاری رکھے گی۔انہوں نے نوجوانوں کو کانگریس پارٹی کی طاقت بتاتے ہوئے کہاکہ نوجوان کسی بھی تحریک یا جماعت کے روح رواں ہوتے ہیں اور ان کے مسائل کا حل کانگریس پارٹی کی اولین ترجیحات میں سب سے اہم ہے ۔طارق انور نے کہا کہ نریندر مودی نے 2014 میں ملک کے نوجوانوں کیساتھ دھوکہ کیا اور اب نوجوان محسوس کررہا ہے کہ ان کے ساتھ دھوکہ ہوا۔ انہوں نے کہاکہ نریندر مودی نے نوجوانوں سے وعدہ کیا تھا کہ وہ دو کروڑ لوگوں کو روزگار دیں گے ۔ سب کا خیال رکھا جائے گا، لیکن دکھ اس بات کا ہے کہ دو کروڑ روز گار تو دیئے نہیں الٹا نوٹ بندی کرکے لاکھوں لوگوں سے روزگار چھین لیا اور اب نوجوانوں کو پکوڑا اور سموسے کی دوکان لگانے کا مشورہ دیاجارہاہے ۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت آنے کے بعد، گزشتہ 20 سالوں میں بے روزگاری سب سے زیادہ بڑھی ہے ، لہذا ہم نوجوانوں کے خدشات سے مکمل طور پر واقف ہیں اور انہیں یقین دلاتے ہیں کہ ہم ان کیساتھ انصاف کریں گے اور انہیں ان کا حق دلائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کا کانگریس میں اعتماد انتہائی اہم ہے اور اس سے پارٹی مزید مضبوط ہوگی ،کیونکہ نوجوانوں کا کسی بھی ملک اور معاشرے کو مضبوط بنانے میں سب سے بڑا کردار ہوتاہے ۔وفد کے لوگوں نے کہاکہ ہم نوجوان رہنما بلال احمد اور ڈاکٹر ایاز ہاشمی کی قیادت میں کام کر رہے ہیں اور ہمیں خوشی ہے کہ ہمیں طارق انور جیسے عظیم رہنما کا تعاون مل رہا ہے ۔بلال احمد نے طارق انور کوہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہاکہ ان کی پورٹی ٹیم کانگریس پارٹی کیلئے ہمہ وقت حاضر ہے ۔وہیں طارق انور نے کہا کہ کانگریس پارٹی سماج کے ہر کمزور طبقہ کیساتھ کھڑی ہے ۔انہوں نے نوجوانوں سے کانگریس پارٹی کو مضبوط بنانے کی اپیل کی ۔انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی کی تاریخ قربانیوں سے عبار ت ہے اور جو لوگ آج اقتدار میں ہیں وہ جھوٹے ہیں اور ان کی اپنی کوئی تاریخ نہیں ہے۔