حیدرآباد۔7اپریل ( سیاست نیوز)کانگریس ہائی کمان کی جانب سے تلنگانہ میں انتخابی فہرست کی اجرائی کے ساتھ ہی پارٹی میں ناراضگیاں منظر عام پر آگئی ہیں۔ مشیرآباد سے ڈاکٹر ونئے کو ٹکٹ دینے پر سابق وزیر مکیش گوڑ برہم ہیں اور اُن کے فرزند کی جانب سے باغی امیدوار کی حیثیت سے مقابلے کا اشارہ دیاہے ۔ اس کے علاوہ مسلمانوں کو نظرانداز کرنے پر پارٹی کے اقلیتی قائدین 5لوک سبھا اور 30اسمبلی حلقوں سے بحیثیت آزاد امیدوار مقابلے کی تیاری کررہے ہیں ۔ سابق رکن اسمبلی ششی دھر ریڈی نے وجئے شانتی کے خلاف مقابلہ کا اعلان کیا ہے ۔ پارٹی نے دو سابق وزراء سبیتا اندراریڈی اور شنکر راؤ کو ٹکٹ نہیں دیا ہے۔سی پی آئی کے سینئر قائد ڈاکٹر کے نارائنا نے بتایا کہ کانگریس نے اسمبلی حلقے اسٹیشن گھن پور اور راما گنڈم اسمبلی حلقے سی پی آئی کیلئے چھوڑنے سے اتفاق کیا تھا لیکن آج جاری کی گئی فہرست میں ان دو حلقوں سے بھی کانگریس امیدواروں کا اعلان کیا گیا ہے ۔ اقلیتی قائدین سراج الدین ‘ عابد رسول خان ‘ یونس سلطان اور طاہر بن حمدان کے علاوہ دیگر ٹکٹ کے دعویدار تھے لیکن پارٹی نے ٹکٹس کی تقسیم کے معاملہ میں اقلیتوں کو یکسر نظرانداز کردیا ہے۔ واضح رہے کہ دیگر جماعتوں سے کانگریس میں شامل ہونے والے 10قائدین کو پارٹی نے ٹکٹ دیا ہے ۔ ان میں ایک راجیہ سبھا رکن اور قانون سازکونسل کے 3ارکان بھی شامل ہیں۔پی شیوشنکر کے فرزند ڈاکٹر ونئے کمار کو مشیرآباد سے ٹکٹ دینے پر مکیش گوڑ ناراض ہیں۔