کانگریس میں سینئیر قائدین کی کوئی اوقات نہیں

حیدرآباد۔ یکم جولائی (سیاست نیوز) سابق صدر پردیش کانگریس ڈی سرینواس نے کیمپ آفس پہنچ کر چیف منسٹر تلنگانہ کے چندر شیکھر راؤ سے ملاقات کی اور کہا کہ چند قائدین پارٹی صدر سونیا گاندھی کو گمراہ کر رہے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ چیف منسٹر سے ملاقات کرنے سے پہلے انھوں نے اپنا استعفیٰ پارٹی صدر سونیا گاندھی کو روانہ کردیا ہے، جب کہ کے سی آر نے ناسازی صحت کے باوجود ان سے گرمجوشی سے ملاقات کی۔ ذرائع نے بتایا کہ دونوں کے درمیان تقریباً آدھا گھنٹہ تک بات چیت ہوئی اور ٹی آر ایس سربراہ نے انھیں پارٹی میں شامل ہونے پر ایم ایل سی یا راجیہ سبھا امیدوار بنانے اور ان کے فرزند سنجے کو اہم عہدہ دینے کے علاوہ ضلع نظام آباد کی مکمل ذمہ داری سپرد کرنے اور پارٹی میں اعلی مقام دینے کی پیشکش کی ہے۔ جس سے ڈی سرینواس نے اتفاق کیا ہے۔ امید کی جا رہی ہے کہ وہ 6 جولائی کو نظام آباد میں ایک جلسہ عام کا انعقاد کرتے ہوئے ٹی آر ایس میں شامل ہو جائیں گے۔ چیف منسٹر سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ کے چندر شیکھر راؤ کی ناسازی صحت کی اطلاع ملنے پر ان کی مزاج پرسی کے لئے وہ حاضر ہوئے تھے۔ ٹی آر ایس میں شمولیت کے سوال کو ٹالتے ہوئے انھوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی میں سینئر قائدین کی کوئی قدر و قیمت نہیں ہے اور چاپلوس مزاج قائدین پارٹی صدر کو گمراہ کر رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ٹی آر ایس میں شامل ہونے کے لئے وقت کا تعین ابھی نہیں ہوا، تاہم ان کے ساتھ ٹی آر ایس میں کون کون لوگ شامل ہوں گے بہت جلد پتہ چل جائے گا۔ واضح رہے کہ ڈی سرینواس نظام آباد کے دورہ پر روانہ ہونے والے ہیں، جہاں وہ پارٹی کارکنوں اور اپنے حامیوں سے مشاورت کریں گے۔ ذرائع نے بتایا کہ ڈی سرینواس ٹی آر ایس میں شمولیت کے لئے ذہنی طورپر تیار ہو چکے ہیں اور کانگریس کے کئی قائدین و کارکنوں سے رابطہ میں ہیں، جب کہ دوسری جانب کانگریس قائدین انھیں منانے کی کوشش کر رہے ہیں۔