کانگریس قائد سلمان خورشید کے تبصرہ کا خیرمقدم

دیگر قائدین کو بھی خوداحتسابی کا مشورہ ، سرپرست نیشنل کانفرنس فاروق عبداللہ کا بیان
سرینگر۔ 25 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) نیشنل کانفرنس لیڈر فاروق عبداللہ نے سینئر کانگریس قائد سلمان خورشید کے بیان کا خیرمقدم کیا کہ قومی پارٹی کے ہاتھوں پر مسلمانوں کے خون کے دھبے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مختلف برادریوں کے درمیان ملک گیر سطح پر ہم آہنگی کیلئے خوداحتسابی ضروری ہے۔ قبل ازیں جاریہ ہفتہ سابق مرکزی وزیر سلمان خورشید نے ایک تنازعہ کھڑا کردیا تھا۔ انہوں نے بیان دیا تھا کہ ان کی پارٹی کے ہاتھ مسلمانوں کے خون سے آلودہ ہیں۔ سلمان خورشید کا بیان خوداحتسابی پر مبنی ہے اور اس کا دیگر قومی سطح کی سیاسی پارٹیوں کو خیرمقدم کرنا چاہئے۔ انہوں نے تسلیم کرنا چاہئے کہ ماضی میں ایسی غلطیاں ہوچکی ہیں جن کا آئندہ اعادہ نہیں کیا جائے گا۔ فاروق عبداللہ جو لوک سبھا رکن پارلیمنٹ ہیں، قومی سیاسی قیادت پر زور دیا کہ ملک گیر سطح پر سیاسی وابستگی سے بالاتر ہوکر خوداختسابی کا عمل انجام دیں تاکہ جموں و کشمیر اور دیگر مقامات پر ناانصافیوں کا جائزہ لے سکیں اور اپنی غلطیوں کو تسلیم کرسکیں۔ ان کی اصلاح کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ اس بات پر قومی سطح پر اتفاق رائے پیدا ہونا چاہئے کہ سیاسی وابستگی سے بالاتر ہوکر جموں و کشمیر کے ساتھ انصاف کیا جائے تاکہ ریاست میں ایک نئے اصلاحی دور برائے امن و استحکام شروع ہوسکے۔ہندوستان کے مسلمانوں کی ستائش کرتے ہوئے جموں و کشمیر کے سابق چیف منسٹر نے کہا کہ مسلمانوں نے ترقی اور ملک کی یکجہتی میں اپنا کردار وسیع پیمانے پر بے غرض ہوکر ادا کیا ہے، تاہم انہوں نے کہا کہ ماضی میں اقلیتوں نے مختلف واقعات کا اعادہ دیکھا ہے، جہاں انہیں ناانصافی ، عدم مساوات اور عناد کا سیاسی سطح پر سامنا کرنا پڑا۔ فاروق عبداللہ نے کہا کہ سب کو ساتھ لے کر، احترام اور وقار مسلمانوں کے ساتھ پالیسی کی بنیاد ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ دیگر اقلیتوں کے ساتھ بھی برسراقتدار افراد کو یہی رویہ اختیار کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ وقار اور سب کی ساتھ ساتھ ترقی کا احساس بحال کرنے کی ضرورت ہے۔ خاص طور پر منتشر کرنے والی لفاظی اور فرقہ پرستی کی سازشیں جس کے نتیجہ میں مسلمانوں کو نئے سیاسی اور معاشی بے اختیاری کے چیلنج درپیش ہوتے ہیں، ترک کردینی چاہئے۔