کانگریس قائدین کو زبان پر قابو رکھنے کا مشورہ

وزیر آئی ٹی کے ٹی آر پر تنقید کے خلاف وزیر برقی جگدیش ریڈی کا انتباہ
حیدرآباد۔/2مارچ، ( سیاست نیوز) وزیر برقی جگدیش ریڈی نے کانگریس قائدین کی جانب سے وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی کے ٹی راما راؤ پر کی گئی تنقیدوں پر سخت برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ ایک طرف کانگریس قائدین چیف منسٹر اور ان کے ارکان خاندان کو نشانہ بنارہے ہیں تو دوسری طرف قائد اپوزیشن جانا ریڈی اصول پسندی اور اخلاقیات کا درس دے رہے ہیں۔ ارکان مقننہ جی کشور، وی گنگا دھر گوڑ اور پی رویندر کے ہمراہ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے جگدیش ریڈی نے کانگریس قائدین کو انتباہ دیا کہ وہ زبان قابو میں رکھیں ورنہ ٹی آر ایس اسی انداز میں جواب دینے کیلئے مجبور ہوجائیگی۔ انہوں نے سوال کیا کہ نلگنڈہ میں کانگریسی قائد سرینواس کے تعزیتی جلسہ میں کانگریس قائدین نے جس زبان کا استعمال کیا تھا جانا ریڈی کیا اس سے واقف نہیں ہیں؟ جانا ریڈی نے اس طرح کی زبان کے استعمال پر اپنے قائدین کی سرزنش کیوں نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی کا رویہ کئی قائدین کی موت کا سبب بنا ہے لہذا عوام پارٹی سے سخت ناراض ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی کے رویہ میں کوئی تبدیلی دکھائی نہیں دیتی اور عوام آئندہ انتخابات میں سبق سکھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ آندھرا پردیش میں تلنگانہ سے ناانصافیوں کے خلاف کانگریس قائدین نے کبھی بھی چیف منسٹر سے نمائندگی نہیں کی۔ کرن کمار ریڈی نے تلنگانہ کو ایک بھی روپیہ الاٹ نہ کرنے کا اسمبلی میں اعلان کیا تھا لیکن تلنگانہ کے کانگریس قائدین خاموش تماشائی بنے رہے۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے تلنگانہ کی ترقی کیلئے جو قدم اٹھائے ہیں اس سے کانگریس پارٹی بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔ ترقی میں رکاوٹ پیدا کرنے کیلئے مقدمات دائر کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ آبپاشی پراجکٹس کی تعمیر کو روکنے کیلئے کئی مقدمات درج کئے گئے لیکن عدالت میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے اقتدار کے ساڑھے تین سال میں عوام سے کئے گئے تقریباً وعدوں کی تکمیل کرلی ہے۔ انہوں نے کے ٹی راما راؤ کی عوامی خدمات کی ستائش کی اور کہا کہ کانگریس پارٹی کی بس یاترا میں شریک ایک بھی قائد کے ٹی آر کے رتبہ کا نہیں ہے اور نہ ہی وہ عوامی خدمات کا ریکارڈ پیش کرسکتا ہے۔ کے ٹی آر نے تلنگانہ کو عالمی سطح پر نمایاں کیا ہے۔ حیدرآباد میں مختلف بین الاقوامی کانفرنس اور بین الاقوامی شخصیتوں کی شرکت سے تلنگانہ عالمی منظر پر ترقی یافتہ ریاست کے طور پر اُبھری ہے۔ ریاست کی ترقی میں حصہ داری کیلئے کئی بین الاقوامی اداروں نے سرمایہ کاری کے معاہدات کئے ہیں۔