علاقائی جماعتوں پر عوامی جذبات کے استحصال کا الزام، صدر پی سی سی تلنگانہ پنالہ لکشمیاکاخطاب
حیدرآباد ۔ 27 ستمبر (سیاست نیوز) صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی مسٹر پنالہ لکشمیا نے پارٹی قائدین اور کارکنوں کو بڑے جوش و خروش کے ساتھ پارٹی کی رکنیت سازی مہم کو کامیاب بنانے کا مشورہ دیا۔ صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی نے آج پارٹی کی رکنیت سازی مہم کا افتتاح کیا اور خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں صرف کانگریس عوامی پارٹی ہے جو اپنے شخصی مفادات کو کبھی اہمیت نہیں دیتی بلکہ ملک کی ترقی اور غریب عوام کی فلاح و بہبود کو بنیاد بنا کر کام کرتی ہے۔ ہندوستان کو آزادی دلانے میں اہم رول ادا کرنے والی کانگریس پارٹی آزاد ملک کو ترقی دینے کے معاملے میں بھی کئی قربانیاں دی ہیں جبکہ علاقائی جماعتیں علاقے اور جذبہ کا استحصال کرتے ہوئے سیاسی فائدے اٹھا رہی ہیں۔ کبھی نہ پورے ہونے والے وعدے کرتے ہوئے عوام کو گمراہ کررہے ہیں یا جو وعدے کررہے ہیں اس کو پورا کرنے میں سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کررہے ہیں۔ علاقائی جماعتوں کو عوامی مفادات سے کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ وہ صرف اپنے اپنے سیاسی اور ذاتی مفادات کو ترجیح دے رہے ہیں۔ دوسری جماعتوں میں موجود قائدین میں بیشتر قائدین کا کانگریس سے تعلق ہے۔ کانگریس نے ہی سیاسی قائدین کو تیار کیا ہے۔ دوسری جماعتوں کے ایجنڈے بے جان کھوکھلے ہیں۔ کانگریس کے قائدین کانگریس پارٹی چھوڑنے سے کانگریس پارٹی کو کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ کانگریس کے پاس قائدین کی کمی نہیں ہے۔ سینئر قائدین کے پارٹی سے مستعفی ہونے سے پارٹی کے نوجوان قائدین میں نیا جوش و خروش پیدا ہورہا ہے۔ کانگریس پارٹی نوجوانوں کی خدمات سے بھرپور استفادہ کرے گی۔ ان کی صلاحیتوں کو ملک اور ریاست کی ترقی کیلئے بہتر طور پر استعمال کرے گی۔ انہوں نے کانگریس کے سینئر قائد مسٹر ایم وینکٹیشور راؤ کے دوبارہ پارٹی میں شامل ہونے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس پارٹی میں جمہوریت ہے۔ دوسری جماعتوں میں آزادی نہیں ہے۔ انہوں نے کانگریس کے قائدین کو عوام کے ساتھ گھل مل جانے اور ان کے مسائل کو حل کرنے کیلئے سرگرم ہوجانے کا مشورہ دیا اور کہا کہ ٹی آر ایس نے اپنے انتخابی منشور میں عوام سے جو وعدے کئے ہیں اس کو عملی جامہ نہ پہنانے کی صورت میں کانگریس پارٹی عوامی احتجاج شروع کرنے کیلئے مجبور ہوجائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت کا ہنی مون ختم ہوگیا ہے۔ اپنے دوراقتدار کے ٹی آر ایس حکومت 100 دن مکمل کرچکی ہے۔ لہٰذا چیف منسٹر مسٹر کے چندرشیکھر راؤ اب زبانی جمع خرچ کے بجائے عملی اقدامات کا مظاہرہ کریں۔