کانگریس اور بی جے پی میں اتحاد کا الزام بے بنیاد

کانگریس اصولوں پر مقابلہ کرنے والی پارٹی ، سابق ایم ایل سی رنگا ریڈی کی پریس کانفرنس
حیدرآباد ۔ 29۔ مئی (سیاست نیوز) کانگریس پارٹی نے ٹی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ کے ٹی راما راؤ کے اس بیان کو مضحکہ خیز قرار دیا جس میں انہوں نے کہا کہ لوک سبھا چناؤ میں ٹی آر ایس کی نشستوں میں کمی واقع ہوئی لیکن ووٹ فیصد میں اضافہ ہوا ہے۔ سابق ایم ایل سی اور نائب صدر پردیش کانگریس رنگا ریڈی نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کے ٹی آر اپنے بیان سے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ عوام نے 7 لوک سبھا حلقوں میں ٹی آر ایس کو مسترد کردیا، اس کے باوجود ووٹ فیصد میں اضافہ کی باتیں افسوس ناک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس اور بی جے پی کو معمولی اکثریت سے کامیابی کا کے ٹی آر دعویٰ کر رہے ہیں۔ حالاکہ 7 حلقوں میں ٹی آر ایس کو بھاری فرق سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ اکثریت کم ہو یا زیادہ کامیابی ، کامیابی ہے۔ انہوں نے کانگریس اور بی جے پی میں اتحاد کے الزام کو مسترد کردیا۔ رنگا ریڈی نے کہا کہ کانگریس نے کسی بھی موقع پر بی جے پی سے اتحاد نہیں کیا ۔ گزشتہ پانچ برسوں تک ٹی آر ایس نے مرکز میں بی جے پی کی تائید کی ہر معاملہ میں نریندر مودی حکومت کی تائید کی گئی لیکن اب کانگریس پر الزام عائد کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کے ٹی آر میدک میں ہریش راؤ کی محنت اور مساعی کو قبول کرنے تیار نہیں ہے۔ ہریش راؤ کو سیاسی طور پر علحدہ کردیا گیا جبکہ میدک میں ٹی آر ایس نے دو لاکھ سے زائد اکثریت سے کامیابی حاصل کی جس کا سہرا ہریش راؤ کے سر جاتا ہے ۔

اس کے باوجود کے ٹی آر کا یہ بیان مضحکہ خیز ہے کہ سرسلہ کی طرح سدی پیٹ میں بھی پارٹی کی اکثریت میں کمی آئی ۔ رنگا ریڈی نے کہا کہ کانگریس ہمیشہ اصولوں پر انتخابات میں حصہ لیتی ہے اور اقتدار کیلئے کانگریس نے اصولوں سے سمجھوتہ نہیں کیا۔ بعض حلقوں میں کانگریس کے کمزور مظاہرہ کا جائزہ لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی دوبارہ عوام سے رجوع ہوگی اور تلنگانہ میں برسر اقتدار آئے گی ۔ رنگا ریڈی نے راہول گاندھی سے اپیل کی کہ وہ پارٹی کی صدارت سے استعفیٰ فوری واپس لے لیں۔ 1968 ء سے پارٹی میں سرگرم کارکن کی حیثیت سے میں راہول گاندھی سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ پارٹی کی قیادت جاری رکھیں۔ اندرا گاندھی کے دور میں اس طرح کے نشیب و فراز آئے تھے لیکن تین سال کی مدت میں کانگریس دوبارہ برسر اقتدار آگئی ۔