کانگریس، ٹی آر ایس اور بی جے پی ایک ہی گھر میں نظام آباد میں ڈی سرینواس کا گھر مرکز توجہ

: سب جانا اقتدار کی کرسی نہیں جانا :
حیدرآباد ۔ 23 ڈسمبر (سیاست نیوز) ریاست کے سینئر سیاستداں اور راجیہ سبھا رکن ڈی سرینواس کے سیاسی وارثوں نے میدان سیاست میں قدم رکھ کر اقتدار کی کرسی کے حصول کی کوشش شروع کردی ہے۔ ڈی سرینواس جو المعروف بہ ڈی ایس ہیں، نے مختلف پارٹیوں سے سیاست میں اپنی قسمت آزمانے کی کوششوں کو تیز کردیا ہے۔ وہ پارٹی پروگراموں کے ساتھ ساتھ سماجی سرگرمیوں میں بھی سرگرم رول ادا کررہے ہیں۔ دوسری جانب ڈی ایس نظام آباد کے اربن اسمبلی حلقہ کے عوام سے بھی قربت بڑھارہے ہیں جہاں سے انہوں نے 3 مرتبہ نمائندگی کی ہے۔ سرینواس کے بڑے فرزند ڈی سنجے بھی سرگرم سیاست میں چند سال سے کام کررہے ہیں۔ انہوں نے نظام آباد میئر کی حیثیت سے چند سال قبل میدان سیاست میں قدم رکھا تھا۔ انہوں نے کانگریس میں اپنے سیاسی کیریئر کو جاری رکھنے کی کئی کوششیں کی ہیں لیکن توقع کے مطابق کامیابی نہیں ملی۔ اپنے والد کے نقش قدم پر چلتے ہوئے انہوں نے گلابی پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی اور آنے والے اسمبلی انتخابات میں نظام آباد اربن اسمبلی حلقہ سے مقابلہ کرنے کے لئے وہ پارٹی ٹکٹ کے حصول کے لئے کوشاں ہیں۔ اسی دوران نوجوان تاجر دھرمپوری اروند بھی سماجی خدمات کی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ انہوں نے دھرمپوری چیرٹیبل ٹرسٹ کے تحت سماجی خدمات اختیار کرلی۔ نظام آباد میں حال ہی میں منعقدہ جلسہ عام میں وزیرداخلہ راجناتھ سنگھ کی موجودگی میں اروند نے بی جے پی میں شامل ہونے کا اعلان کیا۔ وہ ضلع سطح کے پروگراموں میں بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری رام مادھو کے ساتھ شہ نشین پر دیکھے گئے۔ اس دوران ڈی ایس نے رکن پارلیمنٹ کی حیثیت سے بھی اپنی سماجی خدمات میں شدت پیدا کردی ہے اور رکن پارلیمنٹ علاقائی ترقیاتی فنڈس کے ذریعہ وہ سماجی خدمات انجام دے رہے ہیں۔