کانگریس، جھوٹ اور گمراہ کن پروپگنڈہ کررہی ہے: نریندر مودی

ذات پات کے نام پر سماج میں پھوٹ ڈالنے کا بھی الزام ۔ کرناٹک کی ترقی کیلئے بی جے پی کا 3 نکاتی ایجنڈہ
بنگلورو 26 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی نے آج الزام عائد کیاکہ کانگریس ’’جھوٹ اور گمراہ کن‘‘ پروپگنڈہ پھیلا رہی ہے۔ ذات پات کے نام پر سماج میں پھوٹ ڈال رہی ہے۔ انھوں نے کرناٹک اسمبلی انتخابات میں کانٹے کا مقابلہ کے لئے اپنی پارٹی کے حق میں انتخابی بگل بجاتے ہوئے کہاکہ بی جے پی نے کرناٹک کی ترقی کے لئے منصوبہ بنایا ہے۔ ان کی پارٹی کا ایجنڈہ یہی ہے کہ اس ریاست کو ترقی دی جائے۔ بی جے پی نے کرناٹک کی ہمہ رخی ترقی کے لئے 3 نکاتی ایجنڈہ تیار کیا ہے۔ یہ ایجنڈہ ترقی، تیز تر ترقی اور ہمہ رخی ترقی پر مبنی ہے۔ انھوں نے اپنے موبائیل ایپ کے ذریعہ پارٹی کے تمام عہدیداروں اور منتخب نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہمارا ایجنڈہ وکاس، وکاس، وکاس ہے۔ رائے دہندوں نے بھی کانگریس حکمرانی والی ریاست میں حکومت کی تبدیلی کا فیصلہ کرلیا ہے۔ جن لوگوں نے پارٹی کی کامیابی کی تمنا کی ہے ہم ان کو سلام کرتے ہیں لیکن معلق اسمبلی کے تعلق سے بھی بحث شروع ہوچکی ہے۔ کرناٹک کی قسمت بدلنے کے لئے حکومت کو قطعی اکثریت کی ضرورت ہے۔ ہندوستان آج ساری دنیا میں چمکتا ستارہ بن کر اُبھرا ہے یہ اس لئے ہوا کیوں کہ ہماری حکومت کو 30 سال بعد مرکز میں مکمل اکثریت حاصل ہوئی۔ اس پر انھوں نے کرناٹک بی جے پی قائدین سے کہاکہ وہ اپنے مقصد کے حصول میں کامیاب ہونے کے لئے جدوجہد کریں۔ کانگریس اب پنجاب کے علاوہ اس بڑی ریاست میں حکومت کررہی ہے۔

انھوں نے بظاہر ماقبل انتخابات کروائے گئے سروے کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ منقسم رائے عامہ کے تعلق سے جھوٹا پروپگنڈہ پھیلایا جارہا ہے اور بی جے پی کو واحد بڑی پارٹی بتایا جارہا ہے۔ یہ ایک ایسی چال ہے جس کے پیچھے بڑی سازش ہے۔ اس سروے میں بتایا گیا ہے کہ جنوبی ہند کی یہ واحد ریاست ہے جہاں بی جے پی نے ایک مرتبہ حکومت کی تھی۔ جنتادل ایس نے سابق وزیراعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا کو انتخابات کے بعد بادشاہ گر کے طور پر پیش کیا جارہا ہے۔ ریاست میں مرکز کی جانب سے انجام دیئے گئے ترقیاتی کاموں سے متعلق وزیراعظم مودی نے سدارامیا حکومت پر الزام عائد کیاکہ وہ ریاست کی ترقی کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کررہی ہے اور جھوٹے پروپگنڈے کررہی ہے اس لئے بی جے پی ورکرس کو ان جھوٹے، غلط پروپگنڈہ کا مقابلہ کرنا چاہئے اور اس سازش کو بھی ناکام بنانا چاہئے جس کے ذریعہ عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ بیرونی ایجنسیوں کو کرایہ پر حاصل کرکے کانگریس نے غلط سروے تیار کروائے ہیں۔ ایسے سروے سے کرناٹک بی جے پی ورکرس کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ عوام پر ان کا اعتماد متزلزل نہیں ہونا چاہئے۔ وزیراعظم مودی نے بظاہر کیمبرج انالٹیکا تنازعہ کا حوالہ دیا جس کے تعلق سے کانگریس نے الزام عائد کیا تھا کہ ہندوستان میں انتخابات کے نتائج پر اثرانداز ہونے کے لئے اس فرم کے ڈیٹا کو استعمال کیا گیا ہے۔ انھوں نے کہاکہ کانگریس اپنی مسلسل ناکامیوں کی وجہ سے بوکھلاہٹ کا شکار ہوچکی ہے اس لئے اس نے جھوٹ کا سہارا لیا ہے۔ وزیراعظم نے کہاکہ اب ہندوستان کی سیاست کو کانگریس کلچر سے پاک کئے جانے کا وقت آگیا ہے۔