چینائی ۔ 28 ۔ مارچ : ( سیاست ڈاٹ کام ) : کانچی کے شنکر آچاریہ جیندر سرسوتی نے آج عدالت میں بتایا کہ اڈیٹر رادھا کرشنن پر حملہ کیس میں ان کے خلاف استغاثہ کے الزامات جھوٹے ہیں ۔ اس کیس کے سلسلہ میں آج اہم ملزم جیندر سرسوتی اور دیگر 8 بشمول کانچی مٹھ کے منیجر سندریسا آئیر نائب شنکر آچاریہ وجیندر سرسوتی کے بھائی رگھو نے فرسٹ ایڈیشنل سیشن جج پی راجہ مانیکم کے روبرو حاضری دی ۔ عدالت میں جرح کے دوران 80 سالہ جیندر سرسوتی نے کہا کہ ان کے خلاف دائر کردہ کیس بالکلیہ غلط ہے ۔ انہوں نے بیشتر سوالات کا جواب ٹال دیا اور صرف یہ کہا کہ مجھے نہیں معلوم اور ہاتھ جوڑ کر ٹھہرے رہے ۔ پر ہجوم کمرہ عدالت میں گواہوں کی بنیاد پر 60 صفحات پر مشتمل 91 سوالات پوچھے گئے لیکن انہوں نے ایک بھی الزام کو قبول کرنے سے انکار کردیا ۔ واضح رہے کہ شنکر اچاریہ مٹھ کے سابق آڈیٹر رادھا کرشن پر 20 ستمبر 2002 کو قاتلانہ حملہ کیا گیا تھا جس پر پولیس نے 12 افراد بشمول جیندر سرسوتی کے خلاف کیس درج کیا تھا ۔