کالے دھن سے متعلق بل کی آئندہ ہفتے پارلیمنٹ میں پیشکشی

نئی دہلی ۔ یکم مئی ( سیاست ڈاٹ کام ) پارلیمنٹ میں آئندہ ہفتے کالے دھن سے متعلق بل پیش کیا جائیگا ۔ وزیر فینانس ارون جیٹلی نے آج یہ بات بتائی اور واضح کیا کہ دنیا بھر کے ممالک ایک ایسا میکانزم تیار کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں جس سے کسی بھی معاملت پر از خود ہی تفصیلات معلوم ہوجائیں ۔ یہ میکانزم 2017 سے کارکرد ہوسکتا ہے ۔ ڈائرکٹوریٹ آف انفورسمنٹ کی جانب سے منعقدہ انفورسمنٹ ڈے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ارون جیٹلی نے کہا کہ آئندہ ہفتے وہ غیر متعلنہ اثاثہ جات اور بیرون ملک سے ہونے والی آمدنیوں پر ٹیکس سے متعلق قانون کو پارلیمنٹ سے رجوع کرنا چاہتے ہیں۔ مرکزی حکومت نے جاریہ سال مارچ میں غیر معلنہ بیرونی آمدنی و اثاثہ جات ( پر ٹیکس عائد کرنے ) بل 2015 پیش کیا تھا جس میں غیر محسوب فنڈز کو بیرون ملک منتقل کرنے پر بھاری جرمانے اور 10 سال قید تک کی سزاوں کی تجویز بھی تھی ۔ علاوہ ازیں حکومت یہ بھی گنجائش فراہم کریگی جکہ جو افراد ایسے اثاثہ جات اور آمدنی رکھتے ہیں ہو ٹیکس اور جرمانہ ادا کرتے ہوئے قانون کے تابع ہوجائیں ۔ ارون جیٹلی نے کہا کہ حکومت نے ایسے اقدامات کئے ہیں کہ بیرونی ممالک میں رکھے گئے فنڈز کا پتہ چلایا جاسکے ۔

انہوں نے بتایا کہ کئی معاملات ہیں۔ استغاثہ کی جانب سے ایسی خلاف ورزیاں کرنے والوں کے خلاف گذشتہ چند ماہ کے دوران مقدمات درج کئے گئے ہیں۔ ایسے سینکڑوں معاملات میں اسسمنٹ مکمل کرلیا گیا ہے ۔ محکمہ ٹیکس کی جانب سے ان کے خلاف جملہ 121 درخواستیں دائر کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری اور بشمول گروپ 20 لیڈرس کی جانب سے کئے گئے جانے والے مختلف اقدامات کے نتیجہ میں آئندہ دو برسوں میں کسی کیلئے بھی دولت کو چھپانا مشکل ہوجائیگا۔ انہوں نے کہا کہ رقومات اور اثاثہ جات و مالیاتی معاملتوں کی از خود اطلاعات فرہم کرنے کیلئے جو پہل کی گئی ہے اس عمل میں ہندوستان بی دلچسپی لے رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 2017 تک یہ نشانہ ہے کہ تمام معاشی و مالیاتی معاملتوں کو شفاف بنادیا جائے ۔ ہر ملک اپنے طور پر ہر ممکن کوشش کرتے ہوئے ہم سے تعاون کریگا ۔ 2017 تک ہم کسی کیلئے بھی رقومات کو چھپانے کی کوشش کو انتہائی خطرہ والی بنادینگے ۔

وزیر فینانس نے کہا کہ حالانکہ ہر فرد یا کاروباری ادارہ کیلئے یہ سہولت ہے کہ وہ معاشی ماحول کے مطابق فیصلے کرے تاہم جب ٹیکس شرحیں واجبی ہیں تو انہیں سیدھا راستہ اختیار کرنا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی قوانین کی خلاف ورزی کرتا ہے تو اب وہ دن چلے گئے جب ایسی کوششوں کا پتہ نہیں چل پاتا تھا ۔ اب دنیا مزید شفاف انداز میں آگے برھ رہی ہے جس کے نتیجہ میں ایسی غیر قانونی معاملتوں کو راز میں رکھنا مشکل ہوجائیگا ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کو بھی عوام کو تبدیلی کیلئے تیار کرنا ہے اور یہ تبدیلیاں 2017 سے آئیں گی ۔ سپریم کورٹ کی جانب سے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی ہے جو اس نظام پر قریبی نظر رکھے ہوئے ہے جو حکومت تیار کر رہی ہے تاکہ ایسے معاملات کی تحقیقات کو موثر بنایا جاسکے ۔ مسٹر جیٹلی نے واضح کردیا کہ معاشی جرائم کرنے والے افراد کیلئے صورتحال اب بہت مشکل ہوگئی ہے ۔جب ہم 2017 میں پہونچیں گے تو ہر گذرتے دن کے ساتھ ایسے افراد کیلئے صورتحال اور بھی مشکل اور سنگین ہوتی جائے گی ۔