حیدرآباد ۔ 21۔ فروری (سیاست نیوز) کانگریس کے سابق رکن پارلیمنٹ ملو روی نے ریاستی کابینہ میں خواتین اور ایس سی ، ایس ٹی طبقات کو نمائندگی نہ دیئے جانے پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ملو روی نے کہا کہ کے سی آر کو پسماندہ طبقات کی فلاح و بہبود اور انہیں سیاسی طور پر ترقی دینے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے ۔ انہیں اقتدار کیلئے کمزور اور پسماندہ طبقات کے ووٹ چاہئے ۔ اسمبلی کی انتخابی مہم میں کے سی آر نے عوام سے کئی وعدے کئے جن میں کمزور طبقات سے بھی وعدے شامل ہیں لیکن اقتدار حاصل ہوتے ہی کمزور طبقات کو نظر انداز کردیا گیا۔ گزشتہ کابینہ میں ایک بھی خاتون وزیر کو شامل نہیں کیا گیا تھا ۔ اس بار بھی خواتین کے ساتھ ناانصافی افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام طبقات کے ساتھ یکساں سلوک اور انہیں نمائندگی دینا جمہوریت میں ناگزیر ہے۔ ملو روی نے تلنگانہ بجٹ میں کسانوں کے حق میں قرض معافی اسکیم کے اعلان کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ یکمشت طور پر قرض معافی کے لئے بجٹ میں رقم مختص کی جائے ۔ انہوں نے کسانوں کی پیداوار کی امدادی قیمت کی ادائیگی کے سلسلہ میں حکومت سے مداخلت کی بات کی ۔ ملو روی نے ریمارک کیا کہ کے سی آر راجاؤں کی طرح حکمرانی کر رہے ہیں جو ڈکٹیٹرشپ کا کھلا ثبوت ہے ۔