ایک پولیس ملازم اور تین حملہ آور ہلاک ۔ طالبان نے ذمہ داری قبول کرلی
کابل ۔ یکم اگسٹ ( سیاست ڈاٹ کام ) کابل میں آج غیر ملکیوں کیلئے قائم ہوٹل پر ٹرک بم دھماکہ ہوا جس کے بعد یہاں سات گھنٹوں تک فائرنگ اور دستی بموں کا تبادلہ عمل میں آیا ۔ اس حملہ میں ایک پولیس اہلکار ہلاک ہوگیا ہے ۔ نارگھ گیٹ ہوٹل کے مہمان اور عملہ کے ارکان اس حملہ میں محفوظ رہے ہیں تاہم ایک پولیس اہلکار خود کش ٹرک بمبار کے حملہ میں ہلاک ہوگیا ہے ۔ اس کے ساتھ مزید دو تخریب کار بھی انتہائی سکیوریٹی والی ہوٹل میں داخل ہوگئے تھے جو ائرپورٹ کے قریب ہے ۔ اس طاقتور دھماکہ سے تقریبا سارا افغان دارالحکومت دہل کر رہ گیا ۔ ہوٹل کے کمپاؤنڈ میں بڑا گڑھا پڑ گیا تھا ۔ اس ہوٹل پر جولائی 2013 میں بھی حملہ ہوا تھا ۔ کابل پولیس کے سربراہ عبدالرحمن رحیمی نے کہا کہ ایک ٹرل جو دھماکو مادوں سے لدا ہوا تھا ہوٹل کی بیرونی دیوار سے ٹکرا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ ایک پولیس اہلکار جان سے ہاتھ دھو بیٹھا جبکہ تین دوسرے زخمی ہوئے ہیں۔ تاہم اس میں کوئی مہمان یا ہوٹل کا عملہ ہلاک نہیںہوا ہے ۔ تین طالبان لڑاکے بشمول ٹرک ڈرائیور ہلاک ہوگئے ہیں۔ افغان کمانڈوز نے نارتھ گیٹ ہوٹل کے اطراف ناکہ بندی کردی ہے ۔ اس ہوٹل کو فوجی کنٹرکٹرس اور دوسرے غیر ملکی استعمال کرتے ہیں۔ یہاں وقفہ وقفہ سے گرینیڈ دھماکے اور فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوتا رہا ۔ مقامی ٹی وی اسٹیشن ٹولو نے ہوٹل کے اندر ذرائع کا یہ کہتے ہوئے حوالہ دیا کہ عملہ کے ارکان اور مہمان ساری رات محفوظ کمروں میں رہے ہیں۔ ان میں 11 بیرونی شہری بھی شامل تھے ۔ کہا گیا ہے کہ ناٹو کی خصوصی افواج بھی نارتھ گیٹ ہوٹل میں دھماکہ کے بعد حالات کا جائزہ لے رہی ہے ۔ شہر میں کئی مقامات پر دھماکہ سے ہوئے اثر کی وجہ سے کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور برقی سربراہی منقطع ہوگئی ۔ طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ تخریب کار راکٹ گرینیڈز اور مشین گنوں سے لیس تھے اور وہ ٹرک بم دھماکہ کے بعد ہوٹل میں داخل ہوگئے تھے ۔