کابل ، یکم اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) افغانستان کے دارالحکومت کابل میں دو خودکش حملوں میں سات افراد ہلاک اور 21 زخمی ہو گئے ہیں۔ طالبان نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے جس کا ہدف افغان فوجی تھے۔ پولیس کے مطابق کابل میں دو خود کش بمباروں نے افغان فوجیوں کو لے جانے والی دو بسوں کو نشانہ بنایا۔ دارالحکومت میں کریمنل انویسٹی گیشن پولیس کے سربراہ محمد فرید افضالی کا کہنا ہے کہ کابل کے ایک مغربی علاقے میں ایک بمبار نے افغان نیشنل آرمی کے اہلکاروں کی ایک بس پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں سات افراد ہلاک اور پندرہ زخمی ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ دوسرا حملہ آور پیدل تھا جس نے کابل کے ایک شمال مشرقی علاقے میں ایک بس کے سامنے دھماکہ کیا۔ اس کے نتیجے میں متعدد فوجی زخمی ہو گئے۔ طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ایک بیان میں ان حملوں کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ دارالحکومت میں سکیورٹی فورسز پر یہ حملہ امریکہ
اور افغانستان کے درمیان سکیورٹی معاہدہ طے پانے کے بعد ہوا جس پر گزشتہ روز دستخط کئے گئے تھے۔ اس سمجھوتے کے تحت رواں برس غیرملکی فورسز کے انخلاء کے بعد بھی تقریباً دس ہزار امریکی فوجی افغانستان میں قیام کر سکیں گے۔ اس کے ساتھ ہی مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے ساتھ طے پانے والے ایک علحدہ معاہدے کے تحت بھی دیگر ملکوں کے ہزاروں فوجی افغانستان میں موجود رہ سکیں گے۔ آئندہ برس وہاں قیام کرنے والی غیر ملکی فورسز مقامی سکیورٹی اہلکاروں کو تربیت اور مشاورت فراہم کریں گی۔ امریکی حکام نے شروع میں اپنے افغان ہم منصبوں کو خبردار کیا تھا کہ 2013ء کے آخر تک سکیورٹی معاہدے پر دستخط نہ کئے گئے تو پنٹگان کو افغانستان سے مکمل انخلاء کی منصوبہ بندی شروع کرنا پڑے گی۔