ملازمین کارپوریشن کا احتجاج جاری، ایم ڈی بی وی رمنا کا بیان
حیدرآباد 27 مئی (سیاست نیوز) تلنگانہ میں پٹرولیم اشیاء بالخصوص ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کی وجہ سے تلنگانہ اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن پر بھاری مالی بوجھ عائد ہورہا ہے۔ اب تک ہی کارپوریشن 2800 کروڑ روپیوں کے نقصانات سے دوچار ہے اور اب ملازمین آر ٹی سی کے لئے نئی پی آر سی کے ذریعہ تنخواہوں میں اضافہ کے مطالبہ پر آر ٹی سی ورکرس احتجاجی راستہ اختیار کررہے ہیں۔ ان تمام حالات کے دوران ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ سے گزشتہ دو ماہ کے دوران ٹی ایس آر ٹی سی پر ہر ماہ دس تا بارہ کروڑ روپئے کا زائد مالی بوجھ عائد ہورہا ہے۔ اس طرح دو ماہ کے دوران ٹی ایس آر ٹی سی پر 25 کروڑ روپیوں کا زائد مالی بوجھ عائد ہوا ہے۔ منیجنگ ڈائرکٹر تلنگانہ اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن مسٹر جی وی رمنا راؤ نے یہ بات بتائی اور کہاکہ ٹی ایس آر ٹی سی کے ہاں فی الوقت 10,637 بسیں پائی جاتی ہیں۔ ان میں آر ٹی سی کی ذاتی بسوں کی تعداد 8,433 ہے مابقی بسیں کنٹراکٹ کی اساس پر حاصل کردہ ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ ٹی ایس آر ٹی سی بسوں کے لئے ہر ماہ کم از کم ایک کروڑ لیٹر سے زائد ڈیزل کی خریدی کی جاتی ہے اور مارکٹ کی قیمت سے 1.80 روپیہ فی لیٹر رعایتی شرح پر پٹرولیم کمپنیاں ٹی ایس آر ٹی سی کو ڈیزل فراہم کررہی ہیں۔ اس طرح گزشتہ دو ماہ قبل تک ٹی ایس آر ٹی سی کو ماہانہ ڈیزل کی خریدی پر 90 کروڑ روپئے ادا کرنے پڑے تھے لیکن گزشتہ دو ماہ سے ہر ماہ 12 تا 13 کروڑ روپیوں کا اضافہ ہوا ہے۔ اور ہر ماہ اب زائداز 100 کروڑ روپئے ڈیزل کی خریدی پر ادا کرنا پڑرہا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ صورتحال ایسی ہی برقرار رہنے پر ٹی ایس آر ٹی سی کو سالانہ زائداز 200 کروڑ روپیوں کا زائد بوجھ برداشت کرنا پڑے گا۔ ان حالات کی روشنی میں بس ٹکٹس کی شرحوں میں اضافہ کی تجویز حکومت کو پیش کی جاچکی ہے۔ آر ٹی سی نے حکومت سے اس سلسلہ میں خصوصی اپیل کی تھی لیکن حکومت نے بس کرایوں میں اضافہ کی تجویز سے صاف انکار کردیا اور جاریہ سال کے بجٹ میں حکومت نے ٹی ایس آر ٹی سی کو ہونے والے نقصانات سے راحت دلانے کے لئے 975 کروڑ روپئے مختص کئے اور یہ رقومات نئی بسوں کو خریدنے اور قرض وغیرہ کی ادائیگی کے لئے ہی جاری کی جارہی ہیں۔ منیجنگ ڈائرکٹر ٹی ایس آر ٹی سی نے ڈیزل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے پیش نظر حکومت سے ڈیزل کی قیمتوں میں رعایت فراہم کرنے کی پرزور اپیل کی۔ اگر ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کا سلسلہ جاری رہنے کی صورت میں ٹی ایس آر ٹی سی کو ہونے والے خسارہ سے آر ٹی سی کو بند کردینے کے سوا کوئی اور متبادل نہیں رہے گا۔ انھوں نے کہاکہ ٹی ایس آر ٹی سی کو اگر ڈیزل کی قیمت میں رعایت حاصل نہ ہونے کی صورت میں آر ٹی سی کے خسارہ میں روز بروز اضافہ ہی ہوتا جائے گا اور ٹی ایس آر ٹی سی کی صورتحال انتہائی خستہ ہوکر رہ جائے گی اور ٹی ایس آر ٹی سی کے لئے ایک بہت بڑا مسئلہ درپیش ہوگا۔