ڈیجیٹل لین دین کو تحریک بنانے مودی کا مطالبہ

آدھار کارڈ پر مبنی ادائیگیوں کی اپیل ، بھیم آلے سے تیز رفتار اور محفوظ کیش لیس ادائیگیاں موبائیل فون کے ذریعہ

نئی دہلی ۔30ڈسمبر۔(سیاست ڈاٹ کام)وزیر اعظم نریندر مودی نے نئے سال میں ملک کی معیشت کو کیش لیس بنانے کے لئے لوگوں سے ڈیجیٹل لین دین کو ایک تحریک بنانے کی اپیل کرتے ہوئے آج کہا کہ آدھار پر مبنی موبائل ادائیگی ایپ ’بھیم‘اس میں انقلابی رول ادا کرے گا۔ مودی نے یہاں منعقد ڈیجی دھن میلہ میں بھارت انٹرفیس منی(بھیم) کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ نوٹ بندی کے بعد ملک کے عوام نے اپنی برائیوں سے خودلڑنے کے لئے مصیبت برداشت کی۔ وہ دیمک کی طرح پھیلی ہوئی بیماری کو روکنے کے لئے آگے آئے تاکہ ایماندارانہ زندگی گزار ی جاسکے ۔انہوں نے ڈیجیٹل لین دین کے لئے بھیم کو اپنانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پہلے ناخواندہ افراد کو انگوٹھا چھاپ کہاجاتاتھا لیکن اب یہی انگوٹھا آپ کی شناخت بنے گا اور آنے والے دنوں میں تمام کاروبار اسی سے ہوگا۔ یہ بھیم دنیا کے لئے سب سے بڑا عجوبہ ہوگا۔

اس کا استعمال آسان ہے اور کوئی بھی شخص اسے ڈاؤن لوڈ کرکے اس کااستعمال کرسکتا ہے ۔ مودی نے بتایا کہ بھیم ایپ کی صیانتی جانچ ہورہی ہے اور دو ہفتہ کے اندر یہ پوری طرح کام کرنے لگے گا۔ بھیم 2017 کے لئے سب سے بہترین تحفہ ہے جو وہ ملک کے عوام کے لئے لے کر آئے ہیں۔ یہ ایپ آنے والے دنوں میں بہترین خاندانوں کے لئے اقتصادی طاقت بننے والا ہے ۔کیش لیس لین دین کے بارے میں سوال اٹھانے والوں کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ سوال پوچھتے ہیں کہ یہ کیسے ممکن ہے ۔ ایسے مایوس افراد کو ان کی مایوسی مبارک ہو۔ ایسے لوگوں کی زندگی مایوسی سے شروع ہوتی ہے اور مایوسی پر ختم ہوجاتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مایوسی میں پلے بڑھے لوگوں کے لئے میرے پاس کوئی علاج نہیں ہے لیکن امید رکھنے والوں کے لئے میرے پاس ہزاروں مواقع ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہندوستان کی ترقی کو دنیا کافی حیرت سے دیکھ رہی ہے ۔ ملک میں الیکشن کا عمل اتنا تیز ہوگیا ہے کہ ووٹوں کی گنتی شروع ہونے کے دو گھنٹے کے اندر ہی نتائج آنے لگتے جبکہ دیگر ملکوں میں اس میں ہفتوں لگتا ہے ۔ اس سے ان ملکوں کو کافی حیرانی ہوتی ہے ۔وزیراعظم نے کہا کہ ملک کچھ کمیوں اور غلطیوں کی وجہ سے غریب ملکوں کی فہرست میں آگیا ہے لیکن ایمانداری کو اگر پھر سے زندگی کی اعلی قدروں میں جگہ دی جائے تو ملک ایک بار پھر سونے کی چڑیا بن سکتا ہے ۔ انہوںنے شاعر مشرق علامہ اقبال کے دو مشہور اشعار ’’یونان و مصر و روما سب مٹ گئے جہاں سے ، باقی مگر ہے اب تک نام و نشاں ہمارا ۔ کچھ بات ہے کہ ہستی مٹتی نہیں ہماری ، صدیوں رہا ہے دشمن دور زماں ہمارا ‘‘ کے حوالے سے کہا کہ یونان، مصر، روم اور اس دنیا سے مٹ گئے لیکن کچھ بات تو ہے جس کی وجہ سے ہماری ہستی قائم ہے۔ اگر ہم اپنے اندر کی برائیوں کو ختم کردیں تو ملک سنہرے دور کی طرف گامزن ہوسکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ نوٹ بندی نے ثابت کردیا کہ ملک کے عوام ایمانداری کی زندگی جینا چاہتے ہیں وہ اپنی برائیوں کو ختم کرنے کے لئے پہلی مرتبہ خود آگے آئے ہیں۔