ڈگری کی ایک لاکھ نشستوں میں کمی کرنے کا فیصلہ،جاریہ سال 4 لاکھ کے منجملہ نصف نشستوں پر ہی داخلے ہوئے

حیدرآباد ۔ 5 ۔ ستمبر : ( سیاست نیوز ) : تلنگانہ ہائیر ایجوکیشنل کونسل نے ایک لاکھ ڈگری کالجس کی نشستوں میں کٹوتی کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ آئندہ سال سے اس پر عمل آوری ہوگی ۔ 4 لاکھ کے منجملہ جاریہ سال نصف نشستوں پر بھی داخلے نہیں ہوئے ۔ 25 فیصد سے کم داخلے ہونے والے کالجس کو بند کردیا جائے گا ۔ ریاست تلنگانہ میں ہر سال ڈگری کورسیس میں داخلہ لینے والوں کی تعداد بتدریج گھٹ رہی ہے ۔ جس کا گہرائی سے جائزہ لینے کے بعد تلنگانہ ہائیر ایجوکیشنل کونسل نے آئندہ سال سے ایک لاکھ نشستیں گھٹا دینے پر سنجیدگی سے غور کررہی ہے ۔ ریاست میں 1092 ڈگری کالجس ہیں جن میں داخلوں کے لیے 4.10 لاکھ نشستیں دستیاب ہیں ۔ جاریہ تعلیمی سال ان کالجس میں نصف نشستوں پر بھی داخلہ نہیں ہوا ہے ۔ تین مرحلوں کی کونسلنگ میں صرف 1,93,198 نشستوں پر داخلے ہوئے ہیں ۔ چوتھے مرحلے کی کونسلنگ میں 8789 طلبہ کو داخلے دئیے گئے ہیں ۔ اس کے باوجود مزید 2.01 لاکھ نشستیں مخلوعہ ہیں ۔ ڈگری کالجس میں داخلوں کی کمی کو دیکھتے ہوئے ہائیر ایجوکیشنل کونسل نے ڈگری کے نئے کالجس کو منظوری نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔ موجودہ کالجس کی نشستوں میں کٹوتی کرنے پر غور کیا جارہا ہے ۔ باوثوق ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ جن کالجس میں 25 فیصد داخلے نہیں ہوتے ان کالجس کو بند کردینے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ تاحال جن کالجس میں 25 فیصد سے کم داخلے ہوئے ہیں ان کالجس کے طلبہ کو دوسرے کالجس منتقل کرنے کا بھی جائزہ لیا جارہا ہے ۔ اگر اس فیصلے پر عمل ہوتا ہے تو تقریبا 50 کالجس بند ہوجانے کے قوی امکانات ہیں ۔ آئندہ تعلیمی سال سے نشستوں میں مزید کٹوتی کرنے کا ابھی سے جائزہ لیا جارہا ہے ۔ اس کے لیے ڈگری کالجس کی معیار تعلیم ، فیکلٹی اور دوسری بنیادی سہولتوں کا جائزہ لینے کا بھی ہائیر ایجوکیشنل کونسل نے فیصلہ کیا ہے ۔ اس طرح کے شرائط سے جن کالجس میں سہولتوں کا فقدان ہے وہ خود بہ خود بند ہوجائیں گے ۔ آئندہ سال سے ایک لاکھ نشستوں میں کٹوتی کرنے سے اصولی اتفاق کرلیا گیا ہے ۔ گذشتہ 4 سال سے ڈگری کالجس میں داحلوں کا عمل گھٹ رہا ہے ۔ 2014-15 میں 2.65 لاکھ طلبہ نے لاگری کالجس میں داخلہ لیا تھا ۔ جاریہ سال 2.01 لاکھ طلبہ نے ہی داخلہ لیا ہے ۔ جب کہ ہر سال نشستوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے ۔ 2014-15 میں نشستوں کی تعداد 3.65 لاکھ تھی جو اب بڑھ کر 4.10 لاکھ تک پہونچ گئی ہے ۔ لیکن عور کرنے والی بات یہ ہے کہ کالجس میں داخلہ لینے والے طلبہ کی تعداد گھٹ رہی ہے ۔۔