اسٹاک ہوم۔ 4 اگسٹ ۔(سیاست ڈاٹ کام) میڈیا رپورٹوں کے مطابق ڈنمارک میں حکام نے مقامات عامّہ پر نقاب پہننے پر پابندی کے نئے قانون کی خلاف ورزی کرنے کے حوالے سے جمعہ کے روز ایک 28 سالہ نوجوان لڑکی پر جرمانہ عائد کیا۔پولیس اہل کار ڈیوڈ بورکرسن نے بتایا کہ نورشلان علاقے کے شمال مشرق میں ایک شاپنگ سینٹر پر پولیس کو طلب کیا گیا جہاں ایک نوجوان لڑکی کا اُس عورت کے ساتھ جھگڑا ہو رہا تھا جس نے لڑکی کے چہرے سے نقاب نوچ ڈالا تھا۔ بورکرسن کے مطابق ’’جھگڑے کے دوران لڑکی کا نقاب گر گیا تھا تاہم ہمارے پہنچنے تک وہ اسے دوبارہ لگا چکی تھی‘‘۔پولیس نے مذکورہ لڑکی کی نقاب پہنے ہوئے تصویر لے لی اور پھر شاپنگ سینٹر کے ایک کیمرے سے جھگڑے کی ویڈیو بھی حاصل کر لی۔ بعد ازاں نوجوان لڑکی کو آگاہ کر دیا گیا کہ اُس پر ایک ہزار کورون (156 ڈالر) جرمانہ عائد کیا گیا ہے جس کا چالان اُسے بذریعہ ڈاک موصول ہوجائے گا۔ پولیس نے لڑکی سے مطالبہ کیا کہ یا تو وہ نقاب اتار دے اور یا پھر اس مقام عامّہ سے کوچ کرجائے۔ بورکرسن کے مطابق لڑکی نے کوچ کرنے کا اختیار استعمال کیا۔یکم اگست 2018ء سے ڈنمارک میں متنازعہ قانون نافذ العمل ہو گیا ہے جس کے مطابق مقامات عامہ پر برقع یا نقاب پہننے پر پابندی ہے۔ (مقامات عامہ پر برقع یا نقاب جس میں صرف آنکھیں ظاہر ہوتی ہیں) پہننے پر ایک ہزار کورون جرمانہ ہو گا۔