نئی دہلی ۔ 27 جولائی ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) سابق صدرجمہوریہ ڈاکٹراے پی جے عبدالکلام سزائے موت کے خلاف تھے ۔ لیکن انھوں نے ہمیشہ حکومت اور عوامی رائے کو ملحوظ رکھا ۔ انھوں نے صدارتی عہدہ سنبھالنے سے قبل تقریباً تین مرتبہ سزائے موت کے بارے میں اظہارخیال کیا اور اس کی مخالفت کی ۔لیکن تقریباً 50 ایسے مقدمات میں جہاں مجرمین کو سزائے موت سنائی گئی تھی،انھوں نے نظرثانی کیلئے واپس بھیج دی تھی ۔انھوں نے صرف ایک ہی رحم کی درخواست مسترد کی تھی جو دھننجے چٹرجی کی تھی ۔ وہ 2004 ء میں کولکتہ میں ایک نوجوان لڑکی کی عصمت ریزی اور ہلاکت کا مجرم تھا۔ بعد ازاں ڈاکٹر عبدالکلام نے یہ کہا تھا کہ اُنھوں نے کافی پس و پیش کے بعد یہ فیصلہ کیا تھا ۔ راشٹرپتی بھون میں اپنی میعاد کے دوران ڈاکٹر عبدالکلام واحد صدر تھے جنھوں نے 2005ء میں 50 درخواستوں کو جنھیں سزائے موت سنائی گئی تھی واپس بھیج دیا تھا اور یوپی اے حکومت سے یہ جاننا چاہا کہ انھیں معافی کیوں دی جائے ؟