پاکستان سے ہندوستان میں دہشت گردی سرگرمیوں کے خلاف کارروائی کی امید میں اضافہ
بیجنگ۔2نومبر ( سیاست ڈاٹ کام ) انسداد دہشت گردی کے سلسلہ میں ہند ۔ چین بات چیت سے قبل چین نے آج ہندوستان اور پاکستان کے ساتھ دہشت کے خلاف جنگ میں تعاون پر آمادگی ظاہر کی جس کی وجہ سے ان امیدوں میں اضافہ ہوگیا ہے کہ چین اپنے سدابہار حلیف پاکستان پر زور دے گا کہ حکومت ہند کے سرحد پار دہشت گردی کے بارے میں اندیشوں کا ازالہ کرے ۔ حکومت ہند کو ردعمل ظاہر کرتے ہوئے چین نے کہا کہ چین انسداد دہشت گردی کے سلسلہ میں پاکستان اور ہندوستان سے اپنے تعاون میں اضافہ کیلئے تیار ہے اور پاکستان پر بھی زور دے گا کہ اُس کے ملک میں قائم دہشت گرد تنظیموں جیسے لشکر طیبہ کے خلاف سخت کارروائی کرے ۔ وزارت خارجہ چین کے ترجمان ہوا چن انگ نے انسداد دہشت گردی تعاون کے بارے میں کہا کہ اس میں ہندوستان اور چین کے تعلقات اہم کردار ادا کرسکتے ہیں ۔ جہاں تک چین کا سوال ہے وہ ہندوستان اور پاکستان کے علاوہ دیگر ممالک سے بھی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں تعاون کیلئے تیار ہے ۔وزارت خارجہ چین کے اس بیان سے امیدوں میں اضافہ ہوگیا ہے کہ چین جس کے پاکستان سے قریبی روابط ہیں اس بار ہندوستان کے لشکر طیبہ جیسے گروپس کے بارے میں اندیشوں کے سلسلہ میں اپنے دیرینہ حلیف پاکستان سے بات چیت کرے گا ۔ وزیر خارجہ چین کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان نے پاکستان کا تذکرہ کیا ہے ‘ انسداد دہشت گردی تعاون چین ۔ پاکستان دفاعی تعاون و شراکت داری کا لازمی حصہ ہے ۔ دونوں ممالک اس سلسلہ میں تعاون پر آمادگی ظاہر کرچکے ہیں ۔ وزارت خارجہ چین کی ترجمان نے پاکستانی فوج کی مشرقی ترکستان اسلامک تحریک کے عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائی کا حوالہ شیتے ہوئے کہا کہ اس تحریک کے عسکریت پسند چین کے صوبہ جن جیانگ میں جو پاکستانی مقبوضہ کشمیر کی سرحد سے متصل علاقہ ہے پُرتشدد کارروائیاں کرتے رہے ہیں ۔ چین کے دباؤ کے تحت پاکستانی فوج نے فضائی اور زمینی کارروائی ’’ ضرب عضب‘‘ وزیرستان میں شروع کررکھی ہے ۔ دیگر قبائلی علاقوں میں بھی جہاں جن جیانگ میں علحدگی پسند ایغور عسکریت پسند القاعدہ سے الحاق کے ذریعہ چینی سرزمین پر دہشت گردی کارروائیاں کرتے ہیں ‘ پاکستانی فوج کی کارروائی جاری ہے ۔ ان تمام گروپس کا صفایا کردیا جائے گا اور پاکستان میں مزید عسکریت پسند گروپس موجود نہیں ہیں ۔