بیجنگ۔2اگست ( سیاست ڈاٹ کام ) چین نے ڈرون طیاروں کی برآمد پر سخت تحدیدات عائد کردی ہیں ۔ کیونکہ پاکستان کے ہندوستانی جاسوس طیارہ کو خطہ قبضہ پر مار گرانے کے دعوؤں کی وجہ سے تنازعہ پیدا ہوگیا ہے ۔ کیونکہ بعد ازاں یہ ڈرون طیارہ چینی ساختہ ثابت ہوا تھا۔ چینی ٹکنالوجی کی کمپنیوں کو طاقتور ڈرون طیارے یا کمپیوٹرس 15اگست سے برآمد کرنے کیلئے حکومت کی منظوری حاصل کرنی ہوگی کیونکہ حکومت کو خوف ہے کہ ایسی برآمد قومی سلامتی سے سمجھوتہ ہوگا۔ سرکاری زیر انتظام ادارہ ژن ہوا کے بموجب نئے قواعد کے تحت وزارت تجارت و نظم و نسق عامہ برائے کسٹمس نے کہا ہے کہ کوئی اعتراض نہیں کاصداقت نامہ اور برآمد کرنے کا لائسنس ان وزارتوں سے حاصل کرنا ضروری ہوگا ۔ ڈرون طیارے جو ایک گھنٹے سے زیادہ پرواز کرسکتے ہوں ان کیلئے برآمد کرنے کا لائسنس لازمی ہوگا ۔ کمپنیوں کو برآمدی کنٹراکٹس اور دستاویزات پیش کرنی ہوگی جن سے ظاہر ہوتا ہو کہ یہ مصنوعات ٹکنیکی خصوصیات کے مطابق ہیں۔ ان کی درخواستوں کا موقف 45 دن کے اندر انہیں بتادیا جائے گا ۔محکمہ تجارت کے عہدیداروں کے بموجب تمام اشیاء کے معائنے کئے جائیں اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔