چین میں خواتین کیلئے مخصوص مساجد

بیجنگ ۔ 23 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) اسلامی دنیا نہ صرف انتہائی وسیع ہے بلکہ اس میں مختلف نظریات کے حامل شخصیات کی بھی بڑی تعداد ہے۔  چین کے ہنان صوبے میں زرد دریا کے میدانوں کے وسط میں کائی فنگ کا شہر آباد ہے۔ یہ شہر ہزار سال قبل نہ صرف سانگ بادشاہت کا دارالحکومت بلکہ 19ویں صدی سے قبل تک اس کا شمار دنیا کے عظیم شہروں میں ہوتا تھا جہاں مختلف مذاہب کے لوگ آپس میں تبادلہ خیال کیا کرتے تھے۔ اس پرانے شہر کی تنگ گلیوں میں بدھا سے لے کے عیسائوں کے گرجا اور مسلمانوں کی مساجد، سبھی موجود ہیں۔ چین میں عیسائیت اور اسلام ساتویں صدی میں آئے تھے اور یہاں مشرقِ قریب کی چند قدیم ترین مسلمان آبادیاں قائم ہیں۔ تاہم سب سے حیرت انگیز یہاں خصوصی طور پر خواتین کے لیے مخصوص مساجد ہیں جہاں کی امام بھی خواتین ہی ہوتی ہیں۔ شہر کی مرکزی خواتین کی مسجد مردوں کی مرکزی مسجد کے نزدیک ہی واقع ہے۔ یہاں کی امام گوو جنگ فینگ ہیں جن کی تربیت مردوں کی مسجد کے امامت کرنے والے ان کے والد نے کی ہے۔ یہ وانگ جیا گلی والی مسجد تھی جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ کائی فینگ میں بچ جانے والی خواتین کی سب سے قدیم مسجد ہے۔ یہ مسجد 1820 میں تعمیر ہوئی تھی۔