چین میں بڑے پیمانے پر مسلمانوں کی محروسی، بیجنگ کو وضاحت کرنا ہوگا

ایغور اور مسلم اقلیتوں پر سیاسی اور ثقافتی نظریات تھوپنے حکومتی مہم میں شدت، محروسین کو زدوکوب : ایمنسٹی انٹرنیشنل

بیجنگ ، 24 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) چین کو دورافتادہ مغربی خطہ سنکیانگ میں ’’زبردست کارروائی‘‘ میں ایک اندازے کے مطابق غائب ہوجانے والے ایک ملین اقلیتی مسلمانوں کے حشر کے تعلق سے ذمہ داری لینی ہوگی، ایمنسٹی انٹرنیشنل نے آج ایک نئی رپورٹ میں یہ بات کہی۔ بیجنگ نے مسلم اقلیتوں پر تحدیدات عائد کئے ہیں تاکہ اس خطرے کو ختم کیا جاسکے جسے وہ دوردراز کے مغربی صوبے میں اسلامی انتہاپسندی اور علحدگی پسند عناصر قرار دیتا ہے۔ لیکن نقادوں کا کہنا ہے کہ یہ مہم میں بیجنگ کے تئیں ناراضگی پیدا ہونے کا اندیشہ ہے اور علحدگی پسندی کا رجحان مزید شدت اختیار کرے گا۔ نئی رپورٹ میں جس میں کیمپوں میں رکھے گئے لوگوں کے بیانات شامل ہیں، ایمنسٹی نے کہا کہ بیجنگ نے اجتماعی طور پر محروسی، بیجا نگرانی، سیاسی نظریہ سازی اور جبری ثقافتی تسلط کی حکومتی مہم میں شدت پیدا کردی ہے۔ ایغور اور مسلم اقلیتوں کو ان قواعد کی خلاف ورزی پر سزائیں دی جاتی ہیں جو داڑھی اور برقعہ پر پابندی عائد کرتے ہیں اور اپنے پاس غیرمجاز قرآن رکھتے ہیں۔ لگ بھگ ایک ملین عوام کیمپوں میں محروس رکھے گئے ہیں، نسلی امتیاز کے بارے میں اقوام متحدہ کے پیانل نے گزشتہ ماہ یہ رپورٹ دی تھی جبکہ کئی محروسین کو اس قدر معمولی غلطیوں کیلئے محروس کیا گیا ہے جیسے ملک کے باہر موجود ارکان خاندان سے رابطہ کرنا یا اسلامی تعطیل کی مبارکباد کا سوشل میڈیا پر تبادلہ کرنا۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کے ایسٹ ایشیا ڈائریکٹر نکولس بکیولن نے ایک بیان میں کہا کہ سینکڑوں ہزار فیملیوں کو اس زبردست مہم کے ذریعہ بکھیر کر رکھ دیا گیا ہے۔ وہ جاننے بے چین ہیں کہ اُن کے متعلقین کے ساتھ کیا ہوا ہے اور یہ وقت ہے کہ چینی حکام انھیں جواب دے۔ بیجنگ نے کیمپوں کی رپورٹس کی تردید کردی ہے لیکن حکومتی دستاویزات اور دیگر ذرائع کی شکل میں ثبوت کا دباؤ بڑھتا جارہا ہے۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ چینی حکام بڑے پیمانے پر جو ماؤسٹ دور کے بعد دیکھنے میں نہیں آیا، سیاسی اور ثقافتی نظریات کو تھوپنے کی غرض سے ماؤرائے قانون کیمپس کے نٹ ورکس میں بڑی تعداد میں لوگوں کو محروس کئے جارہے ہیں۔ ایمنسٹی کی رپورٹ نے کئی سابق محروسین سے بات کی جنھوں نے کہا کہ انھیں جکڑ کر رکھا گیا، زدوکوب کیا گیا، اور سیاسی گیت گانے اور کمیونسٹ پارٹی کے تعلق سے سیکھنے پر مجبور کیا گیا۔