بیجنگ 2 جولائی(سیاست ڈاٹ کام) ممبئی حملوں کے کلیدی ملزم ذکی الرحمن لکھوی کی رہائی کے بعد پاکستان کے خلاف کوئی اقدامات نہ کرنے چین کے فیصلہ پر ہندوستان نے جس تشویش کا اظہار کیا تھا اُس پر چین نے دہشت گردی سے نمٹنے مشترکہ میکانزم پر ہندوستان سے بات چیت کی تجویز پیش کی ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پاکستان کے خلاف کوئی کارروائی نہ کرنے چین کے فیصلہ پر پہلی بار وضاحت کرتے ہوئے ایک سینئر چینی عہدیدار نے بتایا کہ دونوں ممالک دہشت گردی کا شکار ہیں اور اس سے نمٹنے خاطر خواہ اقدامات کررہے ہیں۔ ڈپٹی ڈائرکٹر جنرل آف دی ایشین افیئرس ڈپارٹمنٹ آف چانیز فارن منسٹری ہوانگ ژیانگ نے کہاکہ ہندوستان اور چین ایک ہی کشتی کے سوار ہیں کیونکہ اُنھیں دہشت گردی کا سامنا ہے۔ تاہم اگر اس معاملہ کو کسی بین الاقوامی پلیٹ فارم پر پیش کیا جاتا ہے تو اس موضوع پر مزید مباحثہ کی ضرورت ہے تاکہ بہتر سمجھداری کے ساتھ اس معاملہ میں پیشرفت کی جائے اور وہ ہم کرنے تیار ہیں۔ ہندوستانی صحافیوں سے بات کرتے ہوئے اُنھوں نے کہاکہ اس کے لئے ہمارے پاس مشترکہ میکانزم موجود ہے
جو دہشت گردی کا خاتمہ کرسکتا ہے۔ اس موضوع پر عنقریب اجلاس کا انعقاد ہونے والا ہے۔ ہندوستان اور چین میں حالات بالکل یکساں ہیں تاہم مؤثر میکانزم سے بھی انکار نہیں کیا جاسکتا۔ یاد رہے کہ لکھوی کے علاوہ چین نے قبل ازیں ہندوستان کے مزید دو مطالبات کی تکمیل نہیں کی تھی جس میں حزب المجاہدین سربراہ سید صلاح اور لشکر طیبہ سربراہ حافظ سعید کے خلاف کارروائی نہ کرنا شامل ہے۔ ہندوستانی عہدیداروں نے بتایا کہ جب ہندوستان کی درخواست پر اقوام متحدہ کی تحدیدات کمیٹی کا اجلاس منعقد کیا گیا تھا تو اُس وقت ممبئی حملے کے کلیدی ملزم ذکی الرحمن لکھوی کو رہا کرنے پر پاکستان سے وضاحت طلب کی گئی تھی تاہم چین نے یہ کہہ کر معاملہ میں پیشرفت کو روک دیا تھا کہ ہندوستان نے اس سلسلہ میں جو معلومات فراہم کی ہیں وہ ناکافی ہیں۔ یاد رہے کہ اس معاملہ کو وزیراعظم ہند نریندر مودی اور وزیر خارجہ سشما سوراج نے چینی قیادت سے رجوع کیا تھا۔