ہمارا خون امانت ہے نسلِ نو کیلئے
ہمارے خون پہ وحشی نہ پَل سکیں گے کبھی
چینائی ٹرین بم دھماکہ
ملک میں اب ایک اور ٹرین کو نشانہ بنایا گیا ہے ۔ چینائی ریلوے اسٹیشن پر پہونچی بنگلور ۔ گوہاٹی ایکسپریس ٹرین کی دو بوگیوں میں معمولی فرق سے دو دھماکے ہوئے اور ایک خاتون مسافر اپنی زندگی سے ہاتھ دھوبیٹھی جبکہ 9 دوسرے اس دھماکہ میں زخمی ہوگئے ہیں۔ آج صبح کے وقت جب یہ ٹرین چینائی اسٹیشن پہنچی وہاں دو دھماکے ہوئے اور یہ ادعا کیا جارہا ہے کہ یہ بم یا دھماکو مادہ غلطی سے اس مقام پر پھٹ پڑا جبکہ اسے آندھرا پردیش کیلئے منتقل کیا جارہا تھا ۔ گذشتہ چند مہینوں کے دوران ملک بھر میں اس طرح کی کارروائیاں رک گئی تھیں حالانکہ اس طرح کی کارروائیاں پہلے بھی ہوئی تھیں لیکن ان میں کچھ وقفہ پیدا ہوگیا تھا اور ملک کی سکیوریٹی ایجنسیوں کی طرح ملک کے عوام بھی راحت اور چین محسوس کر رہے تھے لیکن اچانک آج صبح ہونے والے معمولی شدت کے دھماکوں کی وجہ سے ایک بار پھر بے چینی کی کیفیت پیدا ہوتی نظر آ رہی ہے ۔ جس طرح سے مسافرین سے بھری ہوئی ٹرین میں یہ دھماکے ہوئے ہیں وہ اور بھی خطرناک پہلو ہے کیونکہ اگر یہ طاقتور نوعیت کے بم ہوتے اور دھماکو مادہ اور بھی زیادہ ہوتا تو پھر اس سے انسانی جانوں کا بے دریغ اتلاف ہوسکتا تھا جو ناقابل تلافی کہا جاسکتا ہے ۔ اس طرح سے انسانی جانوں کو عوامی حمل ونقل کے ذرائع میں منتقل کرنا انتہائی خطرناک ہوسکتا ہے اور مسافرین میں بے چینی کی کیفیت پیدا ہوسکتی ہے ۔ مسافرین میں احساس تحفظ اور اطمینان پیدا کرنا ریلوے کی ذمہ داری ہے اور مسافرین کو منتقل کرنے والی ٹرینوں میں اس طرح کے بم دھماکے ایک طرح سے سکیوریٹی اور انٹلی جنس کی ناکامی کہے جاسکتے ہیں۔ اسٹیشنوں پر جس طرح سے مسافرین کو میٹل ڈیٹکٹرس سے گذارا جاتا ہے اور جس طرح سے احتیاط برتی جانے کا ادعا کیا جاتا ہے اس کے باوجود ٹرین میں دھماکو مادوں یا بموں کی منتقلی ان اقدامات کی افادیت پر سوالیہ نشان لگاتی ہیں۔ علاوہ ازیں انٹلی جنس ایجنسیوں کی کارکردگی پر بھی سوال پیدا ہوتا ہے کہ اگر یہ دہشت گرد گروپس کی کارستانی ہے تو انٹلی جنس کو اس تعلق سے قبل از وقت کوئی اطلاع کیوں نہیں ملی یا پھر ان ایجنسیوں نے اس کا پتہ چلانے کیلئے کس حد تک کوشش کی تھی ۔
اس طرح کے بم دھماکے ملک کی سکیوریٹی اور داخلی سلامتی کیلئے بھی خطرناک ہیں ۔ اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ ملک کو اس طرح کی کارروائیوں کا ایک سے زائد مرتبہ نشانہ بنایا گیا ہے لیکن اب تک اکا دوکا کے علاوہ کسی بڑی کارروائی کے حقیقی خاطیوں کو کیفر کردار تک پہونچانے میں ناکامی ہوئی ہے ۔ اس طرح کے دھماکوں کے ذریعہ انسانی جانوں سے کھیلنا انسانیت اور انسانیت کی تعلیمات کے یکسر مغائر ہے ۔ اس طرح کارروائیاں کسی بھی حال میں قابل قبول نہیں ہوسکتیں ۔ اس طرح کی کارروائیوں کی کوئی اجازت نہیں دی جاسکتی ۔ جو کوئی عناصر اس طر ح کی کارروائی کیلئے ذمہ دار ہیں ان کے خلاف سخت ترین کارروائی کرتے ہوئے انہیں کیفر کردار تک پہونچانا ملک میںنفاذ قانون کی ذمہ دار ایجنسیوں کی ذمہ داری ہے ۔ یہ بعد کا مرحلہ ہے لیکن اس سے قبل انٹلی جنس ایجنسیوں کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ اگر یہ دہشت گردوں کی کارروائی ہے تو ان کا قبل از وقت پتہ چلانے کی کوشش کرے تاکہ اس طرح سے ہونے والے جانی نقصانات کو کم سے کم کیا جاسکے اور دہشت گرد عناصر کے حوصلوں کو پست کیا جاسکے ۔ اب تک ہونے والی کارروائیوں میں نفاذ قانون کی ایجنسیوں کی کارکردگی حالانکہ ابتر نہیں رہی لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ کسی بڑی کارروائی کے حقیقی خاطیوں کو ابھی تک کیفر کردار تک پہونچانے میں بھی انہیں کامیابی نہیں ملی ہے جس کی وجہ سے اس طرح کی کارر وائیاں سرا نجام دی جا رہی ہیں۔ اس سلسلہ کو روکنا انٹلی جنس اور سکیوریٹی ایجنسیوں کی ذمہ داری ہے ۔
پولیس اور دیگر ایجنسیوں کا کہنا ہے کہ چینائی میں ہوئے بم دھماکے دہشت گردانہ کارروائی ہی ہے ۔ ابھی یہ پتہ چلانا باقی ہے کہ یہ کارروائی کس نے کی ہے کیونکہ جس وقت میں یہ دھماکے ہوئے ہیں وہ بہت اہمیت کا حامل ہے ۔ ملک میں لوک سبھا انتخابات کا عمل اب اپنے اختتامی مراحل میں پہونچ چکا ہے اور صرف چند حلقوں میں ووٹ ڈالے جانے باقی ہیں۔ گذشتہ چند دنوں سے یہ کہا جارہا ہے کہ شائد کسی بھی اتحاد کو مرکز میں تشکیل حکومت کیلئے قطعی اکثریت حاصل نہیں ہونے پائیگی ۔ ایسے حال میں اچانک بم دھماکہ ہونا بعض اندیشوں کو تقویت دیتا ہے ۔ سکیوریٹی ایجنسیوں اور نفاذ قانون کے اداروں کیلئے ضروری ہے کہ وہ ان دھماکوں کی تمام پہلووں سے تحقیقات کریں اور پوری غیر جانبداری اور پیشہ ورانہ دیانتداری کو کام میں لاتے ہوئے اس غیر انسانی حرکت کے ذمہ داروں کا پتہ چلائیں اور انہیں کیفر کردار تک پہونچائیں۔