اپوزیشن جماعتوں سے تنقیدوں کا سامنا ، ڈپٹی چیف منسٹر ڈاکٹر راجیا کا بیان
حیدرآباد۔/11ستمبر، ( سیاست نیوز) ڈپٹی چیف منسٹر ڈاکٹر راجیا نے الزام عائد کیا کہ ورنگل میں چیف منسٹر کی جانب سے انہیں دی گئی ہدایات کو میڈیا میں غلط انداز سے پیش کیا گیا جس کی بنیاد پر اپوزیشن جماعتیں انہیں نشانہ بنانے کی کوشش کررہی ہیں۔ تلنگانہ بھون میں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹر راجیا نے کہا کہ میڈیا میں یہ تاثر دینے کی کوشش کی جارہی ہے کہ چیف منسٹر نے ان پر برہمی کا اظہار کیا۔ اس طرح کی اطلاعات بے بنیاد اور حقائق
سے بعید ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چندرشیکھر راؤ ان کیلئے والد کی طرح ہیں اور انہوں نے ایک بیٹے کی طرح انہیں ہدایت دی اور جلد بازی میں فیصلہ کرنے سے منع کیا۔ واضح رہے کہ اپنے دورہ ورنگل کے موقع پر جلسہ عام میں چیف منسٹر نے ڈاکٹر راجیا کو یکطرفہ فیصلوں سے باز رہنے کی ہدایت دی۔ چیف منسٹر کے اس سخت رویہ کو دیکھتے ہوئے یہ تاثر پیدا ہورہا تھا کہ چیف منسٹر اپنے ڈپٹی چیف منسٹر کی کارکردگی سے مطمئن نہیں ہیں۔ ڈاکٹر راجیا نے وضاحت کی کہ بعض سیاسی قائدین اس مسئلہ کو بنیاد بناکر انہیں بدنام کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دراصل چیف منسٹر یہ کہنا چاہتے تھے کہ سابق کی کانگریس حکومت نے جس طرح جلد بازی میں فیصلے کئے ہیں وہ اس غلطی کو نہ دہرائیں۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے کہا کہ سیاسی انتقامی کارروائی کے طور پر بعض قائدین اس مسئلہ کو غیر ضروری ہوا دینے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چندر شیکھر راؤ نے کبھی بھی دلتوں کی توہین نہیں کی اور ان کی اس ہدایت کو دلتوں کی توہین قرار دینا مضحکہ خیز ہے۔ چیف منسٹر ہمیشہ ہی دلتوں کے ہمدرد رہے ہیں اور انہوں نے دلت کو ڈپٹی چیف منسٹر کا اہم عہدہ دیتے ہوئے دلتوں سے ہمدردی کا ثبوت دیا ہے۔ ڈاکٹر راجیا نے ایم آر پی ایس اور دیگر تنظیموں کی جانب سے دلتوں کی توہین سے متعلق الزامات کو مسترد کردیا اور کہا کہ ان کیلئے ڈپٹی چیف منسٹر کا عہدہ کے سی آر کی عطا کردہ بھیک ہے۔ انہوں نے کہا کہ چندر شیکھر راؤ سماجی تلنگانہ کی تشکیل میں یقین رکھتے ہیں اور دلتوں کی ترقی کے سلسلہ میں کئی اسکیمات کا آغاز کیا جارہا ہے۔ ڈاکٹر راجیا نے کہا کہ غلطیوں کی اصلاح کرنا کسی بھی پارٹی کے صدر اور چیف منسٹر کی ذمہ داری ہوتی ہے اور چندر شیکھر راؤ نے اپنی اس ذمہ داری کو نبھایا ہے۔انہوں نے کہا کہ عوامی بھلائی کیلئے چیف منسٹر نے کئی فلاحی اسکیمات اور ترقیاتی منصوبوں کا آغاز کیا ہے لہذا چیف منسٹر پر تنقید کا کسی کو حق حاصل نہیں۔ انہوں نے اپوزیشن جماعتوں کو مشورہ دیا کہ وہ چیف منسٹر کے خلاف بیان بازی سے باز آجائیں۔ ایم آر پی ایس کے صدر مندا کرشنا مادیگا اور دیگر قائدین سیاسی مخاصمت کے سبب چیف منسٹر کے خلاف بیان بازی کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ تلنگانہ کے تمام دلت طبقات ٹی آر ایس کے ساتھ ہیں اور وہ چندر شیکھر راؤ کی سنجیدگی کے قائل ہیں۔