چیف منسٹر ریلیف فنڈ پر اپوزیشن کے سفارشات کو نظر انداز کرنے کا الزام مسترد

کانگریس قائد کومٹ ریڈی وینکٹ کے الزامات حقائق سے بعید ، ٹی آر ایس ایم ایل سی کے پربھاکر
حیدرآباد۔/22جون، ( سیاست نیوز) تلنگانہ راشٹرا سمیتی نے کانگریس کے رکن اسمبلی کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی کے ان الزامات کو مسترد کردیا کہ چیف منسٹر ریلیف فنڈ کے سلسلہ میں اپوزیشن جماعتوں کی سفارشات کو نظر انداز کیا جارہا ہے۔ پارٹی کے رکن قانون ساز کونسل کے پربھاکر نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کومٹ ریڈی کے الزامات کو حقائق سے بعید قرار دیا اور کہا کہ چیف منسٹر ریلیف فنڈ سے امداد کی اجرائی کے سلسلہ میں کبھی بھی جماعتی وابستگی کو بنیاد نہیں بنایا گیا۔ چیف منسٹر ریلیف فنڈ کی اجرائی کیلئے حکومت نے ہمیشہ ہی جماعتی وابستگی سے بالاتر ہوکر منظوری دی ہے۔ انہوں نے کانگریس ارکان اسمبلی کو ملاقات کیلئے چیف منسٹر کی جانب سے وقت نہ دیئے جانے سے متعلق وینکٹ ریڈی کے الزامات کو مضحکہ خیز قرار دیا اور بتایا کہ کانگریس کے ارکان اسمبلی ومشی چندریڈی، سمپت کمار، جیون ریڈی، رام موہن ریڈی اور چنا ریڈی کئی مرتبہ چیف منسٹر سے ملاقات کرچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس قائدین میں سب سے زیادہ چیف منسٹر سے ملاقات کرنے والے کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی ہیں۔ کے پربھاکر نے چیف منسٹر ریلیف فنڈ کے تحت کانگریس ارکان اسمبلی کی درخواستوں کی یکسوئی کی تفصیلات جاری کرتے ہوئے بتایا کہ کومٹ ریڈی کی جانب سے سی ایم ریلیف فنڈ کیلئے 391 درخواستیں داخل کی گئی تھیں اور حکومت نے 3 کروڑ 3 لاکھ 22 ہزار 217 روپئے کے چیک متاثرین کیلئے جاری کئے۔ سی ایل پی قائد جانا ریڈی کی جانب سے 278 بلز داخل کئے گئے جس کے تحت ایک کروڑ 11 لاکھ روپئے حکومت نے منظور کئے۔ جیون ریڈی کے ذریعہ داخل کئے گئے 119 بلز کیلئے68 لاکھ، چنا ریڈی کی جانب سے داخل کئے گئے 228 بلز کیلئے 86 لاکھ 15 ہزار، بی جے پی ریاستی صدر ڈاکٹر لکشمن کی جانب سے داخل کئے گئے179 بلز کیلئے 72 لاکھ 96 ہزار روپئے، ومشی چند ریڈی کی جانب سے داخل کردہ 340 بلز کیلئے ایک کروڑ 40 لاکھ روپئے، تلگودیشم رکن اسمبلی آر کرشنیا کی جانب سے داخل کردہ 236 بلز کیلئے 95 لاکھ روپئے منظور کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت میں سابقہ حکومتوں کی طرح پیروی کا کوئی رواج نہیں ہے اور تمام جماعتوں کے ارکان اسمبلی کی درخواستوں کی یکسوئی کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت چیف منسٹر ریلیف فنڈ سے مستحقین کو مدد کرنے کیلئے تیار ہے۔ پربھاکر نے الزام عائد کیا کہ کانگریس قائدین نے تلنگانہ تحریک کی مخالفت کی بلکہ علحدہ ریاست کی تشکیل میں بھی ان قائدین نے رکاوٹ پیدا کرنے کی کوشش کی تھی۔ وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی کے ٹی راما راؤ کے دورہ امریکہ پر وینکٹ ریڈی کی تنقیدوں کو مسترد کرتے ہوئے پربھاکر نے سوال کیا کہ کانگریس دور حکومت میں وینکٹ ریڈی انفارمیشن ٹکنالوجی کے وزیر تھے اور انہوں نے بھی کئی مرتبہ امریکہ کا دورہ کیا لیکن کتنے کمپنیوں کی سرمایہ کاری حاصل کرنے میں کامیابی حاصل ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ کے ٹی آر نے اپنے دورہ امریکہ کیلئے کئی ملٹی نیشنل کمپنیوں کو تلنگانہ میں سرمایہ کاری کیلئے راغب کیا۔