تلگودیشم قائد ریونت ریڈی کے خلاف مقدمہ درج، ٹی آر ایس قائدین کا شدید ردعمل
حیدرآباد۔/26جولائی، ( سیاست نیوز) تلگودیشم پارٹی کے قائد ریونت ریڈی کی چیف منسٹر تلنگانہ پر تنقید ٹی آر ایس حلقوں میں برہمی کا سبب بن گئی۔ تلنگانہ کے وکلاء نے مسئلہ کو پولیس سے رجوع کردیا اور نامپلی پولیس میں شکایت کردی۔ تلگودیشم قائد ریونت ریڈی نے چیف منسٹر تلنگانہ ریاست کے چندر شیکھرراؤ کی گورنر افطار پارٹی میں عدم شرکت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا تھا اور کہا تھا کہ کے سی آر کو اقلیتوں اور ان کے مسائل سے کوئی دلچسپی نہیں ہے، وہ مسلم اقلیت کے ساتھ دکھاوے کی ہمدردی کرتے ہیں جبکہ حقیقی طور پر انہیں مسلم اقلیت سے کوئی دلچسپی نہیں۔ اس بات پر تلنگانہ راشٹرا سمیتی میں برہمی پائی جاتی ہے۔ تلنگانہ ایڈوکیٹس جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے اس بات پر اپنا سخت ردعمل ظاہر کیا ہے اور کے سی آر کے خلاف مخالف مسلم ریمارکس پر احتجاج کرتے ہوئے ریونت ریڈی کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ معاون کنوینر تلنگانہ ایڈوکیٹس جوائنٹ ایکشن کمیٹی مسٹر گوردھن ریڈی نے نامپلی پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی اور کہا کہ ریونت ریڈی سماج میں تفرقہ ڈال رہے ہیں۔ انہوں نے ریونت ریڈی کو چندرا بابو کا ایجنٹ قرار دیا اور کہاکہ چندرا بابو ریونت ریڈی کے ذریعہ تلنگانہ میں بے چینی پیدا کرنے کی سازش کررہے ہیں۔ تلنگانہ راشٹرا سمیتی کے قائدین نے کہا کہ ریونت ریڈی کا کردار شکوک اور خود ریونت ریڈی مخالف مسلم ہیں۔ انہوں نے سابق میں کہا تھا کہ تلگودیشم مسلمانوں کو آئی ٹی کے ماہرین بنارہی ہے تو کانگریس مسلمانوں کو دہشت گرد بنارہی ہے۔ تاہم اس کے بعد احتجاج اور شدید مخالفت پر ریونت ریڈی نے معافی مانگی تھی۔ پولیس نامپلی مصروف تحقیقات ہے۔