آلیر انکاؤنٹر فرضی، مینارٹیز رائٹس فاؤنڈیشن کے قائدین کی پریس کانفرنس
حیدرآباد ۔27 ۔ اپریل (سیاست نیوز) میناریٹیز رائٹس فاؤنڈیشن نے آلیر فرضی انکاؤنٹر واقعہ میں وقار احمد کے بشمول 5 مسلم نوجوانوں کی ہلاکتوں پر اپنے شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ سے مطالبہ کیا کہ وہ اس واقعہ کی فوری طور پر سی بی آئی کے ذریعہ تحقیقات کا اعلان کرے اور اس واقعہ کے پس پردہ تحقیقات کیلئے انکوائری کمیشن کا قیام عمل میں لانے کے علاوہ مہلوکین کے ارکان خاندان کو فی کس 10 لاکھ روپئے بطور ایکس گریشیا ی ادائیگی اور دیگر مراعات فراہم کئے جائیں ۔ بصورت دیگر ریاست کے مسلم اقلیتیں بڑے پیمانہ پر احتجاج پر اتر آئیں گے ۔ آج یہاں صدر فاؤنڈیشن محترمہ شیراز آمنہ خان ، نائب صدر فاؤنڈیشن مسٹر سالمن راج ایڈوکیٹ پریس کانفرنس میں یہ بات بتائی۔ انہوں نے بتایا کہ آلیر فرضی انکاونٹر واقعہ کے 20 دن گزر جانے کے باوجود ٹی آر ایس حکومت واقعہ کی اعلیٰ سطحی تحقیقات سے متعلق ضروری اقدامات کرنے سے قاصر ہے۔ تحقیقات کو برائے نام ایس آئی ٹی کے سپرد کردیا ہے جبکہ ریاست کے مسلم اقلیتوں میں اس واقعہ کی ایس آئی ٹی کے ذریعہ تحقیقات سے متعلق ناراضگی پائی جاتی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ مسلم نوجوانوں کا منصوبہ بند سازش کے تحت انکاؤنٹر کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس اور سنگھ پریوار کے بڑے بڑے قائدین کی جانب سے فرقہ پرستی اور مذہبی منافرت پھیلانے کے علاوہ دیگر متنازعہ بیانات دینے کے باوجود ان کے خلاف کوئی قانونی کارروائی نہیں کی جاتی بلکہ انہیں کھلی چھوٹ دی جاتی ہے جبکہ معصوم مسلم اقلیتوں کو مختلف انداز میں الزامات دھرتے ہوئے انہیں ہراساں کیا جارہا ہے۔ چیف منسٹر تلنگانہ پر الزام عائد کیا کہ وہ مرکز میں برسر اقتدار بی جے پی حکومت کے نقش قدم پر عمل پیرا ہیں اور وہ اپنی سیاسی مقصد براری کیلئے ریاست کے مسلم اقلیتوں کی نعشوں پر سیاست کرتے ہوئے مرکزی حکومت کو خوش کرنے کی پالیسی اپنا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کا ریاست تلنگانہ میں گنگا جمنی تہذیب کو برقرار رکھتے ہوئے ریاست میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور قانون نظم کی برقراری کو یقینی بناتے ہوئے ریاست تلنگانہ کو ترقی کی راہ گامزن کرتے ہوئے ریاست کو ’’سنہرے تلنگانہ‘‘ میں تبدیل کرنے کا خواب اس وقت تک شرمندہ تعبیر نہیں ہوگا، تاوقتیکہ ریاست تلنگانہ کے مسلم اقلیتوں کے ساتھ انصاف روانہ رکھا جائے۔ حکومت تلنگانہ پر زور دیا وہ اندرون ایک ماہ آلیر فرضی انکاؤنٹر کی تحقیقات کو تکمیل کرلیا جائے ۔ اس موقع پر جنرل سکریٹری مینارٹیز رائٹس فاؤنڈیشن مسٹر محمد شمیم ، سکریٹری حمیرہ فاطمہ ، ای سی ضمیر محمد سکندر اور آلیر انکاؤنٹر کے مہلوک ڈاکٹر حنیف کی بیوہ عشرت بانو اور ان کے یتیم بچے بھی موجود تھے۔